دوسرے سے دست وگریبان ہوتے دیکھا، تو انہیں اٹھالے آئے،اب آپ خودلڑائی کی اصل وجہ معلوم کرکے ،ان کے خلاف ،نقضِ امن کا مقدمہ دائر کریں!
پیش کار(دونوں مجرموںسے مخاطب ہوکر):
کیوں میاں ! تم دونوں آپس میں کیوں لڑرہے تھے ؟
بیان فریقِ اول (حامد)
(حامد اپنا بیان دیتا ہے )
حامد : ایک دن کا واقعہ ہے کہ میں نے اپنے دوست خالدسے ملاقات کی، تو میں نے محسوس کیا کہ وہ کچھ اُلجھا اُلجھا سا حیران وپریشان ہے ،میرے پوچھنے پر اُس نے مجھے بتایا کہ ،میرے پاس کچھ رقم ہے میں اُسے کاروبار میں لگا کر کچھ بننا چاہتاہوں، لیکن جوکاروبا ر میں سوچ رہاہوں اس میں کسی پارٹنر کی ضرورت ہے ، کیوںکہ اتنے بڑے کاروبار کے لیے جس قدر سرمایہ درکار ہے، میں تنِ تنہا اُس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، اُس کے بعد اس نے مجھے اپنے اِس متوقع کاروبار میں یہ سبز باغ دکھا کر شرکت کی دعوت دی ،کہ یہ کاروبار سوفیصد نفع بخش ہے ،ہم بہت جلد اتنی ترقی کرلیں گے کہ لوگوں کی زبانوں پر یہ کلمات ہوںگے :
’’پانچوں انگلیاں گھی میں ‘‘
( He Lives on the fat of the land)
اور اسی پر بس نہیں، بلکہ ایک دن ایسا آئے گا کہ ہم ،’’اَنبانی برادران، اورٹاٹا و بِرلا‘‘ سے دوقدم آگے، پوری دنیا کے امیرترین انسان کہلائیں گے،اور پھر دنیا