پی ایس آئی صاحب! اب تو میں اس شرابی پڑوسی سے تنگ آچکا ہوں، اس کی وجہ سے محلے کے دوسرے نوجوان بھی شراب کے عادی بنتے جارہے ہیں، کہیں ایسانہ ہوکہ پورا محلہ ہی اس کی زد میں آجائے، اور معاشرے کا چین وسکون غارت و برباد ہوجائے ، اس لیے آپ فوراً کارروائی کریں، اور اِس بنتِ انگور کے شیدائی کو، جلد از جلد سزا دلوائیں۔
پی ایس آئی صاحب:ٹھیک ہے، تم نے ایف آئی آر درج کرادیا، اب ہم آج ہی اپنی تفتیشی ٹیم کو، آپ کے محلے روانہ کردیں گے ، اللہ سے قوی امید ہے کہ وہ آپ کے اِس شرابی پڑوسی اور دیگر تمام شرابیوں کے خلاف فردِ جرم عائد کرکے، انہیں ۱۳؍ شعبان کی صبح تک عدالتِ عالیہ میں پیش کردیں گے، اور ان پر شرعی حد جاری کردی جائے گی۔
پڑوسی: شکریہ صاحب! آپ قانون کے رکھوالے ، اور معاشرے میں امن وامان کے ضامن ہیں، مجھے قانون سے انصاف کی پوری توقع ہے۔
OoOoOoOoOoO
مقدمہ (۶)
رشوت دہندہ ٹھیکیدار: پی ایس آئی صاحب!
میں ایک ٹھیکیدار ہوں،سرکاری کاموں کے ٹھیکے لیتا ہوں، ابھی کچھ روز پہلے میں نے گورنمنٹ کے PWDکھاتے (یعنی تعمیراتِ عامہ)کا ایک کام لیا، جس میں مجھے دو پُل تعمیر کرنا ہے، میں نے پوری امانت ودیانت کے ساتھ کام شروع