۹قانونی اداروں کو پوری دیانت وایمان داری کے ساتھ ، جرائم پیشہ افراد کی حوصلہ افزائی نہ کرتے ہوئے، انہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈھکیلنا ہوگا۔
۹ تعلیمی نصابوں میں اخلاقی قدروں پر مشتمل مضامین کو داخل کرنا ہوگا۔
۹ہر سماج کے والدین اور سرپرستوں کو، اپنی اولاد کو صحیح تربیت دے کر، اُن پر کڑی نگاہ رکھنی ہوگی۔
۹اخلاق وروایات پر عمل کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی، اور ’’قدامت پسند ، کٹّروادی ، کٹّر پنتھی‘‘ جیسے الفاظ کہہ کر، اُن کی حوصلہ شکنی سے باز رہنا ہوگا۔
اگر اِن تمام باتوں کو بروئے کار لایا گیا، تو اُمید ہے کہ جرائم کا یہ بڑھتا ہوا سیلاب تھم جائے، اور ہماری یہ دھرتی جرم وفساد سے پاک ہوکر، امن وامان کاگہوارہ بن جائے ۔
تو آئیے…!
جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم کے، اِس ۲۵؍ویں عظیم الشان سالانہ اجلاس میں شریک - اسٹیج پر جلوہ افروز ، اس کے روحِ رواں ، میرِ کارواں حضرت وستانوی دامت برکاتہم ، دیگر بزرگانِ دین اور وارثینِ انبیاء کے سامنے یہ عہد کریں… کہ ہم :
۹ ہندوستان کی اِس سرزمین پر ایسا معاشرہ قائم کریں گے، جو شراب، زنا، چوری، غیبت، لوٹ کھسوٹ، رشوت ، سود اور جوا جیسے جرائم سے پاک ہو، اور اس