پھر کیا تھا، میں نے اُسی وقت اشتہار میں موجود موبائل نمبر ملایا، اور تمام معلومات حاصل کی، براہِ راست رابطہ کرکے ضروری کاغذات تیار کیے، اور الحمدللہ! اِسی ماہ کی پہلی تاریخ کو بالکل نئی پیٹی پیک ’’فورچُونر ‘‘گاڑی شوروم سے اُٹھالی،اس طرح تمہاری بھابی کی خواہش پوری ہوگئی ،اور اب وہ بڑی خوش ہیں۔
حامد میاں(شوکت خان سے): آج کل آپ کی کیا مصروفیت ہے؟
شوکت خان:اپنا کیا پوچھنے کا، چاروں انگلیاں گھی میں ہیں ،گھی میں!!
آج کل مارکیٹ میں ایک نئی کمپنی وجود میں آئی ہے، اس میں کچھ نہیں کرنے کا، نِستا (صرف) پانچ سو روپئے دے کر، اُس کا ممبر بن جانے کا، ممبر بننے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس کمپنی کی جو چیزیں مارکیٹ میں، مثلاً: پچاس روپئے میں ملتی ہیں، وہ اس ممبر کو چالیس روپئے میں ملیں گی، اور اس ممبر شخص پر یہ لازم ہوتا ہے کہ وہ اور پانچ ممبر تیار کرے ، اگر وہ پانچ ممبر تیار کرتا ہے، تو اسے اس ممبر سازی پر ایک ہزار روپئے ملتے ہیں، اور جب اس کے بنائے ہوئے یہ پانچ ممبر الگ سے اپنے پانچ پانچ ممبر بناتے ہیں، تواس کا فائدہ بھی کمپنی پہلے والے شخص کو دیتی ہے، اس طرح یہ سلسلہ جتنا آگے بڑھتا جائے گا ،اُس کا فائدہ پہلے والے شخص کو بھی ہوتا رہے گا۔
میں نے الحمد للہ! کمپنی کو پانچ سور وپئے دے کر، اُس کی ممبر شپ حاصل کرلی ہے، اور آگے تین ممبر بنا چکا ہوں،وہ بھی اپنے ممبر بنارہے ہیں، اس کا فائدہ بھی مجھ کو ہورہا ہے، اور مزید فائدے کی آوَشْشَکْتا (اُمید)ہے۔(چلتے چلتے… ) اور ہاں! سنو!…دو ممبر ابھی باقی ہیں، اگرتمہارے میں سے کسی کوممبر بننے کا ہے،