(شعر۶۹ کی شرح میں) ذکر کریں گے۔
۴۰
وَھَہُنَا ضَوَابِطُ مُحَرَّرَہْ
غَدَتْ لَدٰی أَہْلِ النُّھٰی مُقَرَّرَہْ
اور یہاں چند تنقیح شدہ ضوابط ہیں۔ جوعقل مندوں کے نزدیک طے شدہ ہیں۔
۴۱
فِيْ کُلِّ أَبْوَا بِ الْعِبَادَاتِ رُجِّحْ
قَوْلُ الإِْمَامِ مُطْلَقًا مَا لَمْ تَصِحْ
عبادات کے تمام ابواب میں تر جیح دیا گیا ہے امام اعظم کا قول مطلقاً جب تک ثابت نہ ہو۔
۴۲
عَنْہُ رِوَایَۃٌ بِھَا الْغَیْرُ أَخَذْ
مِثْلُ تَیَمُّمٍ لِمَنْ تَمْرًا نَبَذْ
امام صاحب ؒسے کوئی ایسی روایت جس کو ان کے علاوہ نے لیا ہو۔ جیسے تیمم کاحکم اس شخص کے لیے جس نے پانی میں چھوہارے ڈالے ہیں۔
۴۳