پھیلانا) في بناء بعض الأحکام علی العرف رکھا ہے (جو رسائل ابنِ عابدین میں ۲/۱۱۴ سے شروع ہوتا ہے)، جوشخص اس مسئلے میں مزیدتفصیل کا خواہش مند ہے وہ اس رسالے کی طرف رجوع کرے۔
۷۰
وَلَا یَجُوْزُ بِالضَّعِیْفِ الْعَمَلْ
وَلَا بِہِ یُجَابُ مَنْ جَائَ یَسْأَلْ
اور ضعیف قول پر عمل جائز نہیں ہے۔ اور نہ ضعیف قول سے جواب دیا جائے گا۔ اس کو جو مسئلہ پوچھنے آیا ہے۔
۷۱
إِلَّا لِعَامِلٍ لَہٗ ضَرُوْرَۃْ
أَوْ مَنْ لَہٗ مَعْرِفَۃٌ مَشْہُوْرَۃْ
مگر وہ عمل کرنے والا مستثنیٰ ہے جس کو مجبوری ہے۔ یا وہ مفتی جس کو مہارتِ تامہ حاصل ہے۔
۷۲
لٰکِنَّمَا الْقَاضِيْ بِہِ لَا یَقْضِيْ
وَإِنْ قَضَی فَحُکْمُہٗ لَا یَمْضِيْ