تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
حدیثِ قدسی نقل کی ہے کہ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ مَنْ تَقَرَّبَ مِنِّیْ شِبْرًا تَقَرَّبْتُ مِنْہُ ذِرَاعًا وَمَنْ اَتَانِیْ یَمْشِیْ اَتَیْتُہٗ ھَرْوَلَۃً 48؎جو بندہ اﷲ کی طرف ایک بالشت چل کر آتا ہے تو اﷲ تعالیٰ دوڑ کر اس کو اُٹھا لیتے ہیں۔ اس حدیث کی شرح حکیم الامت فرماتے ہیں کہ جیسے چھوٹا بچہ ابھی چل نہیں سکتا لیکن ابا کہتا ہے کہ میں تمہاری چال دیکھنا چاہتا ہوں ۔ چلو!اب بے چارہ چلتا ہے اور لڑکھڑانے لگتا ہے ، جب گرنے لگتا ہے تو گرنے سے پہلے ابا دوڑ کر کے اس کو اٹھا لیتا ہے ۔با لکل یہی معاملہ اﷲ تعالیٰ کا ہے کہ جو بندہ اﷲ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لیے ٹوٹی پھوٹی کوشش بھی کرتا ہے اﷲ تعالیٰ اس کوہدایت سے نواز دیتے ہیں، مگرحکیم الامت فرماتے ہیں کہ ہائے ہم تو اپنی جگہ سے کھسکتے ہی نہیں، کچھ تھوڑی سی تو ہمت کرو، محنت کرو اﷲ تعالیٰ اپنی رحمت سے خود دوڑ کر بندوں کو اٹھا لیتے ہیں، اپنی خاص مدد شامل کردیتے ہیں۔ ہر ذرّہ کائنات سے اﷲ تعالیٰ ہم کو اپنا بنانا چاہتے ہیں۔ اصغر گونڈوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ہمہ تن ہستی خوابیدہ مری جاگ اُٹھی ہر بُن مو سے مرے اس نے پکارا مجھ کو اﷲ جس کو جذب کرتا ہے تو اس کی سوئی ہوئی زندگی جاگ اٹھتی ہے اور اپنے ہر ہر بال سے وہ آواز سنتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ مجھے یاد فرمارہے ہیں۔ جذب کے آج تک کچھ واقعات ہو چکے۔ چار جمعے ہوجائیں گے اور آج میں چاہتا ہوں کہ میرا مضمون پورا ہوجائے کیوں کہ اس کو چھاپنا بھی ہے۔ دوستوں کی خواہش ہے کہ یہ بیانِ جذب جَلدچَھپ جائے۔ لہٰذا اب میں شروع کرتا ہوں ۔ برکت کے لیے ان بندوں کے واقعات پیش کرتا ہوں جن کو اﷲ نے جذب فرمایا ۔ بہت سے واقعات ہیں مگر چند پیش کرتا ہوں تاکہ اﷲ تعالیٰ ان بندوں کی برکت سے ہم کو بھی جذب فرمالے۔ _____________________________________________ 48؎صحیح مسلم :343/2، باب فضل الذکروالدعاء والتقرب الی اللہ،ایج ایم سعید