تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
کے ساتھ جینا نصیب فرما، عافیت کے ساتھ اپنی محبت میں جینا اپنے عاشقوں میں مرنا نصیب فرما۔ آپ سب اپنے دل میں اپنی جائز حاجتوں کا تصور کرلیں ، اے خدا! ہمارے دل میں جتنی جائز حاجتیں ہیں ان سب جائز حاجتوں کو پورا فرما اور جو مقروض ہیں ان کا قرض ادا کردے، جن کی بیٹیوں کو رشتہ نہیں مل رہا ہے ان کو رشتہ عطا کردے، جن کو رشتے تو ملے مگر شوہر ظالم ہیں ان شوہروں کو رحم دل بنا دے ،جن کی بیٹیاں ظلم کر رہی ہیں ان کو بھی توفیق دے دے کہ اپنے شوہروں کو نہ ستائیں۔ نا فرمان اولاد کو فرماں بردار بنادے، اگر ماں باپ کی طرف سے زیادتی ہے یا غصہ زیادہ ہے تو اے اﷲ! ان کو اپنی اولاد پر مہربان کردے۔ اے خدا! آپ دنیا و آخرت کے مالک ہیں ، اے مالکِ دو جہاں! اختر آپ سے اپنے لیے، سب دوستوں کے لیے، سارے عالم کے مسلمانوں کے لیے عافیت ِدو جہاں کی بھیک مانگتا ہے۔ وَ اٰخِرُ دَعۡوَانَا اَنِ الۡحَمۡدُ لِلہِ رَبِّ الۡعَالَمِیۡنَ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ غرض اتنی ہے بس پیرِ مغاں کے جام و مینا سے کہ ہم مالک کو اپنے دیکھ لیتے قلبِ بِینا سے وہ مالک ہے جہاں چاہے تجلی اپنی دکھلائے نہیں مخصوص ہے اس کی تجلی طورِ سینا سے شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرتِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ