Deobandi Books

مفکر اسلام ۔ حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمہ اللہ تعالی

109 - 296
دیا ہے، جو خود اعتمادی سے بھرپور اور مرعوبیت وسطحیت سے دور ہے‘‘۔ (پرانے چراغ ۲؍۳۰۰)
نئی نسل میں اسلام پر اعتماد اور اسلام کی سربلندی، اسلامی حکومت کے قیام وضرورت کا جذبہ جو مولانا مودودیؒ نے پیدا کیا، وہ ان کی ایسی خدمت ہے جو کبھی فراموش نہیں کی جاسکتی؛ لیکن دین کی وہ جدید تفہیم وتشریح جو مولانا مودودی کی کتابوں ’’قرآن کی چار بنیادی اصطلاحیں ، تفہیمات، رسائل ومسائل‘‘ وغیرہ میں پائی جاتی ہے، اور جس میں سیاسی رنگ نمایاں اور تزکیۂ باطن کاعنصر دبا ہوا ہے، اس سے مولانا علی میاں ؒ کبھی متفق نہیں رہے، اسی طرح بعض صحابۂ کرام کے سلسلہ میں جو سوء ادب مولانا مودودی کے قلم سے سرزد ہوگیا ہے وہ بھی مولانا علی میاں ؒ کو کبھی پسند نہیں رہا، اور ان کی بے اطمینانی بڑھتی گئی، مولانا علی میاں ؒ نے جماعت اسلامی سے اپنی حلیحدگی وبے اطمینانی کے اسباب کے اظہار میں ہمیشہ احتیاط کا دامن تھامے رکھا اور ایسی باتیں کبھی نہیں کہیں جن سے غلط مقصد حاصل کیا جاسکے۔ مولانا نے لکھا ہے کہ:
’’بے اطمینانی کے اسباب ریاضی واقلیدس کے قواعد کی طرح بندھے ٹکے لفظوں اور ضابطوں کی شکل میں بیان نہیں کئے جاسکتے، اس کے اسباب مختلف النوع ہوسکتے ہیں ، ان کا تعلق تعلیم وتربیت، ماحول کے اختلاف، وہ شخصیتیں جن سے آڈمی متأثر ہوتا ہے، ان کی رنگا رنگی، ذاتی تجربات، موروثی وخاندانی اثرات، ذہنی ارتقاء اور مطالعہ کے نتائج سے بھی ہوسکتا ہے‘‘۔ 					(پرانے چراغ ۳۱۵)
اس طرح کے سوالات کے جوابات میں مولانا اپنی تصانیف ’’تاریخ دعوت وعزیمت، تزکیہ واحسان، ارکانِ اربعہ، منصب نبوت‘‘ وغیرہ کے مطالعہ کی طرف رہنمائی کرتے تھے؛ لیکن پھر جب مولانا علی میاں ؒ نے دین کی اس جدید تفہیم (جو مولانا مودودی کے علاوہ سید قطب شہید نے بھی اپنائی ہے) کا اثر برصغیر اور بلادِ عربیہ کے نوجوانوں کی تحریر وتقریر اور فکر وخیال میں نمایاں دیکھا اور فکر وعمل اور سعی وجہد کی پٹری بدلتی دیکھی، تو سب سے پہلے اپنی عربی کتاب ’’النبوۃ والأنبیاء فی ضوء القراٰن‘‘ کے تیسرے ایڈیشن (اور اس کے اردو ترجمہ ’’منصب نبوت اور اس کے عالی مقام حاملین‘‘ کے دوسرے ایڈیشن) میں اس پر ایک


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مفکر اسلام 1 1
3 ضروری وضاحت 3 1
4 انتساب 6 1
5 پیش لفظ 7 1
7 قدر افزائی 9 1
8 تقریظ 11 1
9 یہ کتاب 13 1
10 اب جن کے دیکھنے کو آنکھیں ترستیاں ہیں 15 1
11 مولانا علی میاں ؒ کے اساتذہ وتلامذہ 17 1
12 تلامذہ 24 1
13 حضرت مولانا علی میاں ؒ اور دارالعلوم دیوبند 27 1
14 حضرت مولانا علی میاں ؒ اور دارالعلوم ندوۃ العلماء 39 1
15 حضرت مولانا علی میاں ؒ کی ادبی خدمات اور تصانیف 50 1
16 (۱) تعلیم وتدریس 50 15
17 (۲) عربی ادب کے نصاب کی ترتیب اور دیگر ادبی سرگرمیاں 55 15
18 رابطۂ ادبِ اسلامی کا قیام اور سرگرمیاں 64 15
19 مولانا کی اہم تصانیف، ترجمے اور خصوصیات 71 15
20 حضرت مولاناؒکے عربی واردو اسلوب کے نمونے 75 15
21 طریقۂ کار، افکار وآراء اور خدمات 79 1
22 (۱) کتاب وسنت پر پورا اعتماد وانحصار 86 21
23 (۲) مصلحین ومجددین کے طریقۂ کار کی پابندی 86 21
24 (۳) زمانہ کے تمام تغیرات اور مسائل ومشاکل سے باخبری اور تجزیہ 86 21
25 (۴) تاریخ اقوام وملل سے گہری واقفیت اور احاطہ 87 21
26 (۵) مغربی تہذیب کے بارے میں مولانا کا معتدل موقف 87 21
27 (۶) عربوں کی اصلاح کا اہتمام 88 21
28 (۷) اسلوبِ بیان کی بلاغت وادبیت 88 21
29 حضرت مولانا علی میاں ؒ کا جماعتِ اسلامی اور مولانا مودودیؒ سے 104 1
30 رئیس التبلیغ مولانا محمد الیاسؒاور جماعتِ تبلیغ سے حضرت مولانا علی میاں ؒ کا ربط وتعلق 112 1
31 حضرت مولانا علی میاں ؒ اور برِصغیر کے مشائخ واکابر، اہلِ کمال علماء ومعاصرین 118 1
32 اکابر ومشائخ اور بلند پایہ علماء 118 31
33 r حضرت مولانا عبدالقادر رائے پوریؒ: 118 32
34 r حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحبؒ: 120 32
35 r حضرت شاہ محمد یعقوب مجددی صاحبؒ: 121 32
36 r حضرت مولانا وصی اللہ صاحب فتح پوریؒ: 122 32
37 r حضرت مولانا سید مناظر احسن گیلانیؒ: 123 32
38 r امام اہل سنت مولانا مولانا عبدالشکور فاروقیؒ: 126 32
39 r حضرت مولانا شاہ حلیم عطا سلونیؒ: 127 32
40 r مولانا حکیم سید مثنیٰ حسن امروہوی ندویؒ: 128 32
41 r مولانا عبد الباری ندویؒ: 129 32
42 بلند پایہ مشاہیر اور اہل کمال 130 31
43 r نواب صدریار جنگ مولانا حبیب الرحمن خاں شروانیؒ: 130 42
44 r امام الہند مولانا ابوالکلام آزادؒ: 131 42
45 r ڈاکٹر ذاکر حسین مرحوم: 133 42
46 r علامہ عبدالعزیز میمنؒ: 136 42
47 نامور ادباء وشعراء 137 31
48 r مولانا عبدالماجد دریا آبادیؒ: 137 47
49 r پروفیسر رشید احمد صدیقیؒ: 139 47
50 r ماہر القادری صاحب : 142 47
51 r جگر مرادآبای مرحوم: 144 47
52 محترم علماء، معاصرین اور احباب 146 31
53 r حضرت مولانا محمد احمد صاحب پرتاب گڈھیؒ: 146 52
54 r حضرت مولانا مفتی عتیق الرحمن عثمانیؒ: 146 52
55 r حضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانیؒ: 148 52
56 r حضرت مولانا مسعود عالم صاحب ندویؒ: 148 52
57 r مولانا شاہ معین الدین احمد ندویؒ: 150 52
58 r مولانا عبدالسلام قدوائی ندویؒ: 151 52
59 r مولانا محمد عمران خاں ندویؒ: 152 52
60 r مولانا محمد منظور نعمانیؒ: 154 52
62 مسلمانانِ برصغیر کے مسائل اور حضرت مولانا علی میاں ؒ کی سرگرمیاں 156 1
63 مسلم مجلس مشاورت 156 62
64 تحریکِ پیامِ انسانیت 163 62
65 دینی تعلیمی کونسل 173 62
66 آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ 180 62
67 حضرت مولانا علی میاں ندویؒ کی نظر میں عالم عربی اور عالم اسلامی کے مسائل ومشاکل 194 1
68 عرب قومیت، ذہنی وفکری ارتداد، اشتراکیت اور استشراق 194 67
69 مسئلہ فلسطین 205 67
70 خلیجی جنگ 211 67
71 مغربی تہذیب کے سلسلہ میں حضرت مولاناؒ کا معتدل اور جامع موقف 217 1
72 اسلامی بیداری میں حضرت مولانا علی میاں ؒ کی خدمات وخیالات 229 1
73 (۱) اسلامی عقائد کے ساتھ کامل ہم آہنگی 232 72
74 (۲) دینیات کے وسیع مطالعہ کی ضرورت 233 72
75 (۳) غیر ضروری مسائل ومشکلات سے اجتناب کی ضرورت 233 72
76 (۴) جاہ ومنصب سے بے نیازی 234 72
77 (۵) جرأت وشجاعت اور قربانی کا جذبہ وشوق 235 72
78 عالم عرب کی تحریکات، اداروں اور شخصیات سے حـضرت مولانا کا ربـط وتعلق 237 1
79 رابطۂ عالم اسلامی 237 78
80 جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ 240 78
81 تحریک اخوان ا لمسلمین 241 78
82 دیگر ادارے 243 78
83 علماء اور ادباء 244 78
84 تصوف وسلوک کے سلسلہ میں حضرت مولانا علی میاں ؒ کا معتدل اندازِ فکر 247 1
85 حضرت مولانا علی میاں ندوی: اقبال کا رمردِ مؤمن 253 1
86 حضرت مولانا علی میاں ؒ چند امتیازات وخصوصیات 264 1
87 زبانِ خلق کو نقارۂ خدا سمجھو 279 1
88 چند گذارشات 286 1
89 حرفِ آخر 288 1
90 مراجع ومصادر 291 1
91 مجلات وجرائد 295 1
Flag Counter