ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہے ، لہذا ساس داماد کے ساتھ حج کو جاسکتی ہے ۔ (فتاوی رحیمیہ ج۸/۲۸۷)
مسئلہ: سوتیلی ساس اپنے سوتیلے داماد کے ساتھ حج نہیں کرسکتی ، کیونکہ سوتیلا داماد محرم نہیں ۔ (فتاوی رحیمیہ ج ۸/۳۰۸)
مسئلہ: عورت اپنے حقیقی بھتیجے کے ساتھ حج کو جاسکتی ہے ، لیکن شوہر کے بھتیجے کے ساتھ جانا جائز نہیں ہے ، کیونکہ عورت کے لئے شوہر کا بھتیجہ محرم نہیں ہے ۔
مسئلہ: خنثی مشکل (جس کی جنس معلوم نہ ہو سکے کہ مرد ہے یا عورت ) بھی عورت کے حکم میں ہے یعنی اس کے لئے بھی محرم کا ہونا شرط ہے ۔ (معلم الحجاج ص ۵۵) (والخنثی ) أی المشکل (کالأنثی) أي فی الأحکام المختصة بالنساء ، فیشترط فی حقه ما یشترط فی حق المرأۃ احتیاطا ۔ ( مناسک علی قاری ۵۸)
مسئلہ:بہنوئی کے ساتھ سفر کرنا شرعا درست نہیں ہے ۔