ہے تو ایک مرتبہ سے بھی دم ہو گا اور اگر مغلوب ہے تو صدقہ ہو گا ہاں اگر بار بار پئے گا تو دم واجب ہو جائے گا ۔( و لو خلطه بمشروب) کخلط الزعفران، أو القرنفل بالقهوۃ( فإن کان الطیب غالبا) أی باعتبار أجزائه ( ففیه الدم و إن کان مغلوبا ففیه الصدقة إلا أن یشرب مرارا، فعلیه الدم ) (اللباب مع الشرح ص ۳۱۸)
مسئلہ: مشروبات کی چیزوں میں اگر خوشبو برائے نام ملائی گئی ہو اور اس کے پینے سے خوشبو محسوس ہو تی ہو تو کم پینے سے صدقہ ہے اور زیادہ پیئے تو دم ہے ۔ (حوالہ بالا)
مسئلہ:دوا کے طور پر زخم پر خوشبو یا ایسی دوا جس میں خوشبو ملی ہوئی ہو، اور زخم ایک بڑے عضو کا ہو تو دم اور اگر اس سے چھوٹا ہو تو صدقہ ہے ۔ اور جھوٹے عضو پر بار بار خوشبودار دوا لگائی تودم واجب ہو جائے گا لیکن عذر کیوجہ سٍے دوا لگا ئی ہے اسلئے گناہ گار نہ ہو گا ۔ و لو تداوی بالطیب، أو بدواء فیه طیب غالب، و لم یکن مطبوخا، فألزقه بجراحته یلزمه صدقة إذا کان موضع الجراحة لم یستوعب عضوا، أو