(مناسک ملا علی قاری ص ۳۲۲)
مسئلہ: حالتِ احرام میں خوشبو لگا ہوا کپڑا پہننا ممنوع ہے ۔ اگر ایک دن یا ایک رات یا انکی مقدار میں یعنی کچھ رات کا حصہ اور کچھ دن کا حصہ کہ دونوں کو ملائیں تو ایک دن یا ایک رات کی مقدار بن جائے تو دم واجب ہو گا ، اور اگر اس سے کم مقدار ہے تو صدقۂ فطر کے برابر صدقہ دینا واجب ہو گا ۔( و لو لبس مصبوغا بعصفر، أو ورس أو زعفران، مشبعا .... ( یوما فعلیه الدم .... و فی أقله صدقة) (مناسک ملا علی قاری ص ۳۲۰)
مسئلہ: حالتِ احرام میں خوشبو دار سرمہ لگا یا ۔ تو صدقۂ فطر کے برابر صدقہ کرنا واجب ہے ، اور اگر خوشبو دار سرمہ بار بار لگا یا تو دم واجب ہے ۔ و لو اکتحل بکحل لیس فیه طیب ، فلا بأس به ، و إن کان فیه طیب فعلیه صدقة، إلا أن یکون مرارا کثیرۃ فدم ، کذا فی الحاکم و المحیط ، فلا یلزم الدم بمرۃ أو مرتین .( غنیۃ الناسک ص ۲۴۹)