مستورات کی بے پردگی ہوتی ہے اس لئے ان کو ہمراہ نہ لیجانا چاہئے بلکہ یہ فتوی دینے کو تیار ہیں کہ مستورات کا اپنے محرم کے ساتھ حج کو جانا بوجہ بے پردگی شرعاً ممنوع ہے ۔
جواب: جب کہ کسی خاتون پر حج فرض ہو اور محرم یا خاوند ساتھ
جانے والا موجود ہو اور ساتھ جاسکے تو اس خاتون کو حج کو جانا فرض ہے کسی صاحب کا یہ فتوی دینا کہ مستورات کی جہاز وریل میں بے پردگی ہوتی ہے اس لئے ان کو محرم کے ساتھ جانا بھی ممنوع ہے بالکل غلط ہے ، مستورات پر بصورت بالا ضرور حج فرض ہے اور محرم کاساتھ ہونا کافی ہے اور جب کہ برقعہ ہوگا تو بے پردگی کیوں ہوگی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے آج تک ایسا ہی ہوتا رہا ہے کہ خواتین اپنے محرم کے ساتھ حج کو آتی رہی ہیں۔ اگر ان منع کر نے والے صاحب کا قول صحیح ہوتا تو کسی زمانہ میں بھی خواتین پر حج فرض نہ ہوتا ، الغرض ان صاحب کے قول کا اعتبار نہ کریں اور اپنی اہلیہ کو جس پر حج فرض ہے ضرور حج کو لے جائیں ۔ کیونکہ ہر زمانے میں خواتین اپنے محارم کے ساتھ حج پر آتی رہی ہیں اور