البدل . اوراگر حج کی سعی نہیں کی تھی، تو وہ سعی بھی کرے۔ اور ایسی حائضہ عورت سے اگر اس کے خاوند نے مجامعت بھی کی تو ایک بکرا بھی بطورِ کفّارہ حدودِ حرم میں ذبح کرنا واجب ہے جبکہ بال کٹوالئے ہوں اور اگر بال کٹوانے اور طوافِ زیارت کرنے سے پہلے جماع کرلیا تو ایک اونٹ یا ایک گائے حدودِحرم میں بطور کفارہ ذبح کرنا لازم ہو گا طوافِ زیارت کرنے سے پہلے متعدد بار شوہر کے ساتھ مجامعت ہوئی اور مختلف مجالس میں ہوئی تو ہر دفعہ کا دم واجب ہو گا۔ اِلایہ کہ اس نے احرام ختم کرنے کی نیت سے ارتکابِ محظور کیا ہو اور مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے اپنے آپ کو حلال سمجھ رہی ہو ۔تو دوسری مرتبہ جماع کی وجہ سے کچھ واجب نہ ہو گا ۔ لیکن احرام ختم کرنے کی نیت جاہل کے حق میں معتبر ہو گی اور جس کو مسئلہ معلوم ہے اس کے حق میں معتبر نہ ہو گی۔ فی الدر المختار باب الجنایات:(إلا أن یقصد الرفض) وفی رد المحتار تحته : وفی اللباب ص۔۴۱۱ واعلم أن المحرم إذا نوی رفض الاحرام ای قصد ترک الإحرام بمباشرۃ المحظور علی وفق ظنه فجعل