عمرے کرنا چاہتی ہے اور ابھی طوافِ وداع بھی نہیں کیا ہے تو کیا تنعیم میں جانے سے پہلے اس پر طوافِ وداع کرنا واجب ہے ؟
جواب: تنعیم وغیرہ جانے کیلئے طوافِ وداع کرنا واجب نہیں ، یعنی جب اپنے وطن واپسی کا وقت آئیگا اس وقت طوافِ وداع کرکے چلی جائے۔ (معلم الحجاج ۱۹۲ مع اضافہ)
سوال: اکثر مقیمین خواتین جدہ سے معلم کا انتظام کرتی ہیں جو جدہ سے سیدھے منی وغیرہ اور ۱۲ تاریخ کو زوال بعد منی سے سیدھے جدہ لے جاتے ہیں تو اس طرح طوا ف وداع کرنا مشکل ہوجاتا ہے ، کیا ان حالات میں طوافِ زیارت کے بعد اور طواف کرلینے سے طوافِ وداع ادا ہوجاتا ہے ؟
جواب:جدہ کی خواتین پر طوافِ وداع واجب نہیں آفاقیہ پر واجب ہے اورطوافِ زیارت کے بعد ایامِ نحرمیں بھی جائز ہے ، اگرچہ رمی باقی ہو۔ فقط واللہ تعالی اعلم(احسن الفتاوی ج۴/۳۹)