معراج کا سفر |
|
اِنَّکَ لاتَہْدِیْ مَنْ اَحْبَبْتَ وَلٰکِنَّ اللّٰہَ یَہْدِیْ مَنْ یَّشَائُ (۱) پیارے نبی جی! ہدایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم جسے چاہیں نہیں دے سکتے، ہدایت تو ہمارے قبضۂ قدرت کی چیز ہے۔ یہ صدمہ ابھی تازہ ہی تھاکہ ٹھیک تین دن کے بعد وفا شعار اور غمگسار بیوی حضرت خدیجۃ الکبریٰ صکابھی انتقال ہوگیا،… گھر کا سہارا بھی ٹوٹ گیا۔ ظاہری سہارے ٹوٹتے چلے گئے اللہ کی شان بڑی نرالی ہے، وہ احد ہے صمدہے، بے نیاز ہے…ابتدا ہی سے ظاہری سہارے ٹوٹتے چلے گئے، باپ کا سایہ تو پیدائش سے پہلے ہی اٹھ چکا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یتیم پیداہوئے تھے،…چھ سال کی عمر میں ماں کا سایہ بھی اٹھ گیا… پھر دادا کی کفالت میں آگئے… سوچو! جسے عالمی نبی بنانا ہے، جسے وہ مقام عطا کرنا ہے جو کائنات میں کسی کو نہیں ملا، اس کا بچپن کیسا ہے؟…آٹھ سال کی عمر میں دادا کا سایہ بھی اٹھ گیا۔ حضرت ام ایمن صکہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ دادا کے جنازے میں روتے ہوئے چل رہے ہیں… دل میں کیا سوچ ہوگی، کیا ارمان ہوں گے! اَلَمْ یَجِدْکَ یَتِیْمًا فَاٰوٰی (۲) پھر چچا کی کفالت میں آگئے، چچا نے بڑی محبت وشفقت سے پالا پوسا، اپنی اولاد سے بھی زیادہ پیار دیا، پھر نکاح ہوگیا تو حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ کا ساتھ بھی مل ------------------------------ (۱) سورہ قصص/۵۶۔ (۲) سورہ ضحیٰ /۵