معراج کا سفر |
|
ہوتا رہے گا۔جب بھی اور جہاں جہاں اذان ہوتی رہے گی، اور میرا نام لیا جاتا رہے گا، وہاں تیرا بھی نام لیا جائیگا، اذان پوری نہیں ہوگی اقامت پوری نہیں ہوگی، خطبہ پورا نہیں ہوگا، کلمہ پورا نہیں ہوگا…… جب تک میرے نام کے ساتھ تیرانام نہ لیا جائے۔ شاعر کہتا ہے وَضَمَّ الاِْلٰہُ النَّبِیُّ اِلٰی اِسْمِہِ اِذَا قَالَ فِی الْخَمْسِ الْمُؤَذِّنُ وَشَقَّ لَہُ مِنْ اِسْمِہِ لَیُجِلَّہُ فَذُوْالْعَرْشِ مَحْمُوْدٌ وَہٰذَا مُحَمَّدُ ترجمہ: اللہ نے نبی کے نام کو اپنے نام کے ساتھ ملادیا، جب جب بھی مؤذن اذانوں میں ’’ اَشْہَدُ‘‘ کہے گا تو میرے نام کے ساتھ تیرا نام رہے گا۔ اور بزرگی اور شرافت کے لئے آپ کے نام کو اپنے نام سے مشتق کیا پسعرش والا محمود ہے اور یہ محمد ہے، دونوں کا مادہ ایک ہے۔ وَجَعَلْتُ اُمَّتَکَ خَیْرَاُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ اور تیری امت کو خیر امت بنایا۔ وَجَعَلْتُ اُمَّتَکَ اُمَّۃً وَسَطًا اور تیری امت کو امت وسط بنایا۔ وَجَعَلْتُ اُمَّتَکَ ہُمُ الْاَوَّلِیْنَ وَالْاٰخِرِیْنَ اور تیری امت کو شرف کے لحاظ سے اول اور وجود کے اعتبار سے آخر بنایا۔ وَجَعَلْتُ مِنْ اُمَّتِکَ اَقْوَامًا قُلُوْبُہُمْ اَنَا جِیْلُہُمْ اور تیری امت میں ایسے لوگ بنائے کہ جن کے دل اورسینے ہی انجیل