لہٰذا میں جج صاحب سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میرے مؤکل؛ پی اے چھاجیڑ (P.A. CHAJED) کو ،ان پر لگے الزامات سے بری کردیں، اور مدعی نے چوں کہ خوامخواہ میرے مؤکل کو عدالت کے چکر کٹواکر، اُن کا وقت اور مال ضائع کیا، انہیں ذہنی وجسمانی تکلیف پہنچائی، اس لیے ملکی قانون کی دفعہ پانچ سو (۵۰۰)کے تحت، اس پر ضمان وتاوان بھی لازم کیا جائے، تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص پیشۂ صحافت سے جڑے افراد پر، اس طرح کا کوئی مقدمہ دائر نہ کرسکے، اور حقِ آزادیٔ رائے کا تحفظ ہوسکے۔
جج صاحب :
فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت؛مقاصد شرعیہ کی دفعہ ۲؍ (حفاظتِ نفس)، دفعہ ۴؍(حفاظتِ مال) ، دفعہ ۵؍(حفاظتِ عقل) کے تحت ملزم پی اے چھاجیڑ(P.A. CHAJED)کے اخبار؛ دَ لیٹیسٹ نیوز(The Latest News) کی اشاعت پر، تین سال کی پابندی عائد کرتی ہے، اور اس مدت تک اس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرتی ہے، اورملکی قانون آئی پی سی (IPC)کی دفعہ ایک سو ترپن (۱۵۳)، دفعہ دوسو پچانوے( ۲۹۵)اور دفعہ چار سو ننانوے (۴۹۹)کے تحت، مجرم قرار دیتے ہوئے، اسے تین سال کی قید اور پچاس ہزار(۵۰۰۰۰) روپئے جرمانہ کی سزا سناتی ہے۔
OoOoOoOoOoO