بڑی رقم کے آپ مالک بن گئے، لیکن یہ خوشی وقتی اور عارضی ہے، اور اس کی تباہ کاری دائمی اور اَبدی ہے،کیوں کہ جوئے اور لاٹری کے مضر اثرات شر وفساد کی شکل میں روز مرہ کے مشاہدے ہیں۔
اور جوئے کی لت میں پڑ کر بڑے بڑے مشاہیر واکابر اپنی دولت ، سلطنت ، عزت وناموس تک گنواں بیٹھے ہیں۔
نیز اس طرح سے حاصل شدہ آمدنی شریعت کی نگاہ میں حرام ہے، اور آپ کو پتہ ہے حرام غذا کس طرح انسان کی دنیا اور آخرت کو برباد کردیتی ہے؟ صرف ایک آیت اور حدیث آپ سن لیجیے:
آپ ﷺکا ارشاد ہے:
’’ مَنْ أَکَلَ لُقْمَۃً مِّنْ حَرَامٍ لَمْ تُقْبَلْ لَہٗ صَلاۃٌ أَرْبَعِیْنَ لَیْلَۃً ، وَلَمْ تُسْتَجَبْ لَہٗ دَعْوَۃٌ أَرْبَعِیْنَ صَبَاحًا ، وَکُلُّ لَحْمٍ نَبَتَ مِنَ الْحَرَامِ فَالنَّارُ أَوْلٰی بِہٖ ، وَإِنَّ الُّلقْمَۃَ الْوَاحِدَۃَ مِنَ الْحَرَامِ لَتُنْبِتُ اللَّحْمَ ‘‘ ۔
’’اگر کوئی آدمی حرام کا ایک لقمہ کھاتاہے، تو چالیس دن تک اس کی دعا قبول نہیںہوتی،اور جو گوشت حرام مال سے پرورش پاتا ہے، تو جہنم اس کی زیادہ مستحق ہے، اور حرام کے ایک لقمہ سے بھی تو گوشت پیدا ہوتا ہے۔ ‘‘ (کنز العمال :۴/۸)
لہٰذا اب آپ کو چاہیے کہ یہ پوری رقم بلا نیتِ ثواب، صدقہ کرکے اس کے وبال سے اپنے آپ کو بچائیں!