اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ
متن
والمرة من الثلاثي الْمُجَرّد مِمَّا لَا تَاءَ فِيهِ على فعْلَةٍ نَحْو ضَرْبَة وقتلةٍ وَمَا عداهُ على الْمصدر الْمُسْتَعْمل نَحْو إناخة فَإِن لم تكن تَاء زدتهاوأتيته إتيانة ولقيته لقاءة شَاذ ۔
شرح
قولہ :والمرة من الثلاثی ۔۔لقائة شاذ۔
اسم مرة وہ مصدرر ہے جو فعل کے ایک مرتبہ واقع ہونے پر دلالت کرے اور اسم نوع وہ مصدر ہے جو فعل کے خاص حالت میں ہونے پر دلالت کرے۔ مصنف رحمہ اللہ یہاں سے اسم مرة اور اسم نوع کی ابنیہ ذکر کر رہے ہیں ۔جس کا خلاصہ یہ ہے کہ اسم ثلاثی مجرد سے ہوگا یا غیر ثلاثی مجرد سے اگر ثلاثی مجرد سے ہوتو بالتاء ہوگا یا بغیر التاء،اگرثلاثی مجردسے مصدر بغیر التاء ہو تو اسم مرة فَعْلة کے وزن پر اور اسم نوع فِعْلة کے وزن پر ہو گا اسم مرة کی مثال جیسے قتلة ۔اسم نوع کی مثال جیسے ضِربة۔
اور اگر ثلاثی مجرد سے بغیر التاء نہ ہو تو عام ہے خواہ ثلاثی مجرد بالتاء ہو یا غیر ثلاثی مجرد ہوہر حالت میں اسم مرة اور اسم نوع دونوں باب کے مصدر ہی کے وزن پر آئیں گے جیسے أناخة ۔تو جس صورت میں مصدر پر تاء نہ ہوتو اس پر تاء لگائی جائی گی تاکہ اسم مرة یا اسم نوع حاصل ہوجائے ۔
آخر میں" اتیته أِتْیانَة "سے مصنف نے ایک سوال کا جواب دیا ہے ۔