Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

27 - 202
دوسرا اختلافی قاعدہ:  
قلب اس طرح بھی پہچانا جاتا ہے کہ اگر اس کلمہ قلب نہ مانا جائے تو علی تقدیر الصحة کلمہ کابغیر کسی علت کے غیر منصرف  ہونا لازم آئے گا۔یہ سیبویہ کا مسلک ہے جیسے اشیاء کہ اس کا وزن لفعاء ہے کیونکہ یہ کلمہ غیر منصرف تھا اور منع صرف کا ظاہری طور پر کوئی سبب بھی موجود نہیں لھذا حکم لگایا گیا کہ یہ مقلوب ہے  شیئَاء سے بروزن فعلاء پھر اس کے لام کلمہ کو جو ہمزہ اولی ہے فاء کلمہ کی جگہ پر رکھ دیا کیونکہ اگر لام کلمہ میں قلب نہ کرتے تو ہمزتین کا اجتماع لازم آتا ،رہا الف کا درمیان میں آنا تو وہ حاجز حصین نہیں ہے ۔ اور اصل کلمہ الف تانیث ممدودہ کے اوزان میں سے ہے ، اسی وجہ سے غیر منصرف ہے یہ تو سیبویہ کا مذہب ہے ۔لیکن امام کسائی یہ قلب نہیں مانتے ان کے نزدیک اشیاء بر وزن افعال ہے باقی رہا کلمہ کا بلا سبب کے غیر منصرف ہونا توا ن کےنزدیک اس کلمہ کا غیر منصرف ہوناشاذ ہے بہرحال اس مذہب پر یہ شئی کی جمع قلت ہے ۔اور امام فراء کہتے ہیں کہ یہ جمع کثرت ہے اور وزن اس کا افعاء ہے کیونکہ اصل اس کی افعلاء تھی یعنی اشیئاء ۔پھر پہلی ہمزہ کو اجتماع کی وجہ سے حذف کر دیا اور اس کا مفرد شیِّئ ہے بالتشدید ،پھر کثرت استعمال کی وجہ سے تخفیف کی گئی ۔
ملاحظہ:
قولہ علی الاصح ۔ اگر اس  عبارت کو اداء کے متعلق کیا جائے تو معنی یہ بنے گا  کہ اگر لفظ کو صحیح مانا جائے اور بغیر قلب  مانے صحیح والا وزن کیا جائے تو بغیر علت کے منع صرف لازم آتا ہے ۔باقی رہی یہ بات کہ صحیح کا لفظ کیوں نہیں استعمال کیا تو یہ  (یعنی اصح کا لفظ ) کسائی کہ مذہب کی طر ف اشارہ ہے۔جو فراء کے مذہب سے زیادہ صحیح ہے ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter