مسئلہ نمبر ٨:
یہ پانچویں اصول کے قریب ہے جہاں تصغیر میں کچھ زیادتی کی جائے ۔اگر مؤنث ثلاثی مجرد عن التاء کی تصغیر بنائی جائے گی تو تصغیر میں تاء کو مؤنث کیلئے زیادہ کیا جائے گا جیسے عین اور أُذن کی تصغیر عُیَینة اور أُذَیْنَة آئے گی۔ باقی عرب کی تصغیر اور عرس کی تصغیر بغیر تاء کے لانا شاذ ہے لیکن رباعی کا حکم ثلاثی کے خلاف ہے پس اس میں مؤنث کی تصغیر میں تاء نہیں لائیں گے جیسے عقرب سے عُقیرَب اورجہاں لائے ہیں وہ شاذ ہیں جیسے قُدَیدِیمَة قُدّام کی تصغیر میں اور وُرَیِّیة وراء کی تصغیر میں کہ یہ دونوں شاذ ہیں ۔
قولہ ۔ وتحذف الف التاء المقصورة۔۔
مسئلہ نمبر٩:
پانچویں اصول کے متعلق ہے جہاں تصغیر کیوجہ سےسبب حذف عارض آرہا ہے ۔مثال جیسے حُوَیلیّ اصل اور مکبر میں حولایا تھا الف تانیث کو تصغیر کے سبب حذف کردیا گیا تو حولای باقی رہ گیا پھر تصغیری وزن پر لائے تو الف کا ماقبل مکسور ہوگیا اس الف کو یاء سے تبدیل کردیا حُویلی ہوگیا۔
قولہ۔ وتثبت الممدودة مطلقا۔۔
مسئلہ نمبر١٠:
اس مسئلہ کا کچھ تعلق پہلے قاعدہ اور اصول سے ہے یعنی جہاں سبب حذ ف نہ قبل التصغیر ہے نہ بعد التصغیر۔الف ممدودہ کو ہر حالت میں تصغیر میں بھی باقی رکھا جائے گا کیونکہ یہ دو حرف پر