کرتے ہیں نیز جمع مکسر کی ہر دو اقسام جمع قلت اور جمع کثرت کو بھی ساتھ ہی ساتھ ذکر کرتے ہیں ۔
باب الجمع کا خلاصہ
باب کا خلاصہ یہ ہے کہ مصنف رحمہ اللہ نے ترتیب کے ساتھ ثلاثی رباعی خماسی کی جمع کے احکامات بیان فرمائے ہیں پھر اسم جنس ،اسم جمع ، شذوذ جمع ، اور آخر میں جمع الجمع کو ذکر فرمایا ہے پھر ثلاثی میں مجرد اور مزید کی ابنیہ اور ہر ایک میں اسم اور صفت کی ابنیہ اور ان میں سے ہر ایک میں مذکر اور مؤنث کی ابنیہ کو جدا جدا تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا ہے ۔
اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع
قولہ ۔ الجمع الثلاثی الغالب نحو فلس ۔۔۔ أنجدة شاذ
ش: مصنف رحمہ اللہ سب پہلے ثلاثی ،مجرد ، اسم ۔ نہ کہ صفت۔ مذکر کی ابنیہءِ جمع کو بیان فرمارہے ہیں شروع کتاب میں یہ بات گزر چکی کہ ثلاثی مجرد اسم کی دس ١٠ ابنیہ ہیں تو انہی کی جمع کا ذکر شروع ہو رہا ہے ۔
١۔ فَعْل ۔غالب یہ ہے کہ اس کی جمع قلت أفْعُل پر اور جمع کثرت فُعُول وزن پر آتی ہے جیسے فَلس میں أفْلُس اور فُلُوس ۔سوائے اجوف واوی اور یائی کے، کیونکہ ان کی جمع قلت میں غالب وزن أفعال ہے (جبکہ فَعْل وزن ہو)جیسے ثوب میں أثواب اور جمع کثرت میں فِعَال وزن غالب ہے جیسے ثیاب ۔