خاصیات باب فعِل
باب فعِل اکثرلازمی استعمال ہوتا ہے نیز اس کی وضع اکثر اعراض اور ان کی اضداد کے لیے ہے جیسے امراض ،غم ،صحت خوشی ۔اسی طرح یہ باب الوان کے لیے بھی بہت استعمال ہوتا ہے مثلاً أَدِم گندم گو ہونا،اسی طرح عیون او حلی بھی اکثر اسی باب سے آتے ہیں جیسے عوِر بھینگا ہونا وغیرہ۔
فائدہ ۔حلی سے مراد وہ ظاہر ی علامات ہیں جو آنکھوں سے نظر آتی ہیں جیسے شتِر اس کے لیے بولا جاتا ہے جس کا نچلا ہونٹ پھٹ گیا ہو۔
فائدہ ۔ رضی نے لکھا ہے کہ الوان کے لیے باب أفعلَّ اور أفعالَّ کا استعمال اغلب ہے ۔
قولہ۔ وَقد جَاءَ أَدم وَسمر ۔۔
ش: ابن حاجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ فعِل باب کیطرح فعُل باب بھی کبھی الوان عیوب اور حلی کیلیے آتا ہے ۔الوان کی مثال جیسے أدم ۔۔اسے فعُل باب سے بھی لایا جاتا ہے ،عیوب کی مثال جیسے حمق ۔۔حلی کی مثال جیسے عجم۔
متن
وَفعُل لافعال الطبائع وَنَحْوِهَا كحسُن وقبح وَكبر وَصغُر ومن ثمَّ كَانَ لَازِماً وشذّ رحُبتك الدَّارُ أَي رَحبَتْ بك وَأما بَاب سدتُّه فَالصَّحِيح أَن الضَّم لبَيَان بَنَات الْوَاو لَا للنَّقْل وَكَذَلِكَ بَاب بِعته وراعَوا فِي بَاب خفت بَيَانَ البِنْيَةِ۔
خاصیات باب فعُل
فعُل اکثر ان خلقی اوصاف کے لیے استعمال ہوتا ہے جیسے حسُن حسین ہونا یا جیسے قبُح۔