جمع قلت میں غیر غالب وزن أفعال ہے اور جمع کثرت میں فِعال ہے جیسے رُطَب میں أرطاب اور رُبَع میں رِباع ۔
١٠۔ فُعُل ۔ اس کی جمع قلت اور جمع کثرت میں بھی غالب وزن أفعال ہے ۔
قولہ ۔ وامنتنعوا من أفعل ۔۔ سووق شاذ
ش: یہ گویا چندکلی قواعد کا ذکر ہے ۔
عبارت کا مطلب یہ ہے کہ ان دس ابنیہ میں اجوف أفعُل وزن پر نہیں آتا چاہے اجوف واوی ہو یا اجوف یائی اور اس کے خلاف جو الفاظ آئے ہیں مثلا أقوُس ،أنیُب وغیرہ سب شاذ ہیں ۔
اسی طرح اجوف یائی فِعال وزن پر نہیں آتا نیز
اسی طرح اجوف واوی فعول وزن پر نہیں آتا ۔
اس کے خلاف سب شاذ ہے۔
ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع
قولہ ۔ المؤنث نحو قصعة علی قصاع ۔۔۔ علی تخم ۔
ش: ثلاثی مجرد مذکر کی تمام ابنیہ کا بیان ہو گیا اب ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع کو بیان فرماتے ہیں :
١۔ فَعْلة ۔ اس کی جمع کثرت میں غالب وزن فِعال ہے جیسے قَصعَة میں قِصاع اور اجوف کی مثال جیسے ضَیعَة میں ضِیَاع ۔ اور غیر غالب اوزان میں فعول ہے جیسے بُدور نیز فِعَل ہے جیسے بِدَر ۔
فَعْلة اجوف واوی میں جمع کثرت فُعَل وزن پر بھی لائی جاتی ہے جیسے نوبَة میں نُوب ۔
٢۔ فِعَلَة ۔ اس کی جمع قلت اور جمع کثرت میں غالب وزن فِعَل ہے جیسے لِقَحَة میں لِقَح ۔