Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

54 - 202
وفاعَل لنسبةِ أَصله إِلَى أحد الْأَمريْنِ مُتَعَلقًا بِالْآخرِ للمشاركة صَرِيحًا فَيَجِيء الْعَكْسُ ضمنًا نَحْو ضاربته وشاركته وَمن ثمَّ جَاءَ غيرُ الْمُتَعَدِّي مُتَعَدِّياً نَحْو كارمته وشاعرته والمتعدي إِلَى وَاحِد مُغَايرٍ للمفاعل مُتَعَدِّيا إِلَى اثْنَيْنِ نَحْو جاذبتُه الثَّوْبَ بِخِلَاف شاتمته وَبِمَعْنى فعَّل نَحْو ضاعفت وَبِمَعْنى فعَل نَحْو سَافَرت۔
خاصیات باب فاعل
فاعل باب کے تین خواص بیان ہوئے ہیں:
١۔ مشارکت :مطلب یہ ہے کہ مصدر کی نسبت دو امروں کی طرف ہو(بایں معنی کہ دونوں امر مصدر میں شریک ہوں)لیکن مصدر کی نسبت ایک کی طرح صراحتاً ہواور دوسرے کی طرف ضمناً ۔بالفاظ دیگر دو کا مل کر کام کرنا کہ ہر ایک فاعل بھی ہو اور مفعول بھی اگرچہ ظاہر ایک فاعل اور دوسرا مفعول ہو۔ جیسے ضاربتہ میں نے اسے مارا اور اس نے مجھے ۔اسی طرح شارکتہ ہم ایکدوسرے کے شرک بنے ۔اسی بنا پر اگر فعل ثلاثی جس سے فاعل بنایا جائے غیر متعدی ہوتو فاعل بننے پر وہ متعدی ہو جائے گا جیسے کرم سے کارمنتہ اور اگر متعدی بیک مفعول ہوا تو ااس صورت میں متعدی بدو مفعول ہو جائے گا ۔ جیسے جاذبتہ الثوب۔ متعدی بیک مفعول کے بارے میں مصنف فرماتے ہیں کہ اگر اصل فعل ایک مفعول کی طرف متعدی تھا اور وہ مفعول فاعل کے ساتھ مفاعلت میں شریک نہیں ہوسکتا جیسے جذبت الثوب تو ایسی صورت میں جب اس کو فاعل باب پر لے جائیں گے تو یہ متعدی بدو مفعول آئے گا تاکہ معنی درست رہے لیکن اگر یہ مفعول فاعل کے ساتھ شریک ہوسکتا ہے جیسے شاتمت زیدا کہ زید بھی شتم 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter