مشتمل ہونے کی وجہ سے بمنز لہ دوسرے کلمہ کے ہوگیا ہے پس یہ ایسا ہوگیا جیسے بعلبک میں بک ،بکّ مستقل کلمہ ہونے کی بناء پر تصغیرمیں حذف نہیں کیا جاتا چنانچہ بعلبک کی تصغیر بُعَیْلَبکّ آتی ہے پس حمراء کی تصغیرحمیراء آئے گی اور اس کو حذف نہیں کیا جائے گا۔
متن
والمدة الْوَاقِعَة بعد كسرة التصغير تنْقَلب يَاءً إِن لم تكن إِيَّاهَا نَحْو مُفَيتيح وكُرَيدِيس وَذُو الزيادتين غَيرُهَا من الثلاثي تحذف أقلُّهما فَائِدَة ك مُطَيلق ومُغيلِم ومُضيرِب ومُقيدِم فِي منطلق ومغتلِم ومضارِب ومقدِّم فَإِن تَسَاويا فمُخَيّر كقُلَينِسة وقُلَيسِية وحُبَينِط وحُبيطٍ وَذُو الثَّلَاث غَيرهَا تبقى الفضلى مِنْهَا ك مُقيعِس فِي مُقْعَنْسِسٍ وتحذف زيادات الرباعي كلهَا مُطلقًا غير الْمدَّة ك قشيعر فِي مُقْشَعِر وحُريجِيم فِي احرنجام وَيجوز التعويضُ عَن حذف الزِّيَادَة بِمدَّة بعد الكسرة فِيمَا لَيست فِيهِ ك مُغَيلِيم فِي مُغتلِم۔
شرح
مسئلہ نمبر ١١ :
یہ بھی پانچویں قاعدہ کے متعلق ہے جہاں تصغیر کیوجہ سے قلب عارض آرہا ہے ۔ قاعدہ یہ ہے کہ مدہ جو چوتھی جگہ واقع ہواور تصغیر میں کسرہ کے بعد ہو تو اس مدہ کو یاء سے بدلتے ہیں اور اگر وہاں پہلے سے ہی یاء ہے تو اسے اپنی حالت پر باقی رکھتے ہیں جیسے مفتاح سے مُفَیتِیح ۔کسرہ سے مراد وہ کسرہ ہے جو یاء تصغیر کے بعد واقع ہو۔
قولہ: وذو الزیادتین غیرھا ۔۔۔الی ۔۔۔۔فی مغتلم۔