ش: یہاں سے جمع کی تصغیر تک بقیہ چار احکامات کا ذکر ہے یہ چاروں احکامات پانچویں اصول کی دوسری شق کے متعلق ہیں جہاں تصغیر میں حذف عارض آجائے چار احکامات یہ ہیں ۔
مسئلہ نمبر ١٢:
یہ پانچویں قاعدہ کی اس شق سے متعلق ہے جہاں تصغیر کیوجہ سے حذف عارض آرہا ہے ۔ثلاثی میں مدہ کے علاوہ اگر دو زیادتیاں پائی جائیں تو جس کا فائدہ کم ہو اس کو حذف کردیتے ہیں جیسے منطلق میں میم اور ن زائد تھے یہاں میم مسمی پر اور ن باب انفعال پر جو کہ عرض ہے دلالت کررہا ہے ۔اور عرض پر دلالت سے زیادہ اہم مسمی پر دلالت ہے لھذا ن کو حذف کردیا جائے گا تا تصغیر کی بنا ء پوری ہو سکے اور مُطَیلِق پڑھا جائے گا۔
لیکن اگر دونوں زیادتیاں مساوی ہوں تو اختیار ہے جس کو چاہیں حذف کردیں جیسے قلنسوة میں ن اور واؤ زائدہیں تو تصغیر ن کو باقی رکھ کر اور واؤ کو حذف کر کے قُلینسہ لانی بھی ٹھیک ہے اور عکس کے ساتھ قُلیسیة لانی بھی جائز ہے ۔
مسئلہ نمبر١٣:
یہ بھی پانچویں قاعدہ کی اس شق سے متعلق ہے جہاں تصغیر کی وجہ سے حذف عارض آرہا ہے ۔ قاعدہ یہ ہے کہ اگر کسی کلمہ میں(مدۃ کے علاوہ) تین زیادتیاں پائی جائیں تو فضلی کو یعنی فضیلت والی کو باقی رکھ کر باقی دو کو حذف کر دیا جائے گا جیسے مُقْعَنْسِس میں م ن اور س زائد ہیں تو صرف میم کو باقی رکھ کر تصغیر مُقَیعِس لائیں گے ۔