ماضی کا بیان
متن
للثلاثي الْمُجَرّد ثَلَاثَة أبنية فعَل وَفعِل وَفعُل نَحْو ضربه وَقَتله وَجلسَ وَقعد وشرِبه وومِقه وَفَرِح ووثِق وكرُم وللمزيد فِيهِ خَمْسَةٌ وَعِشْرُونَ بناءً مُلْحقٌ بدحرج نَحْو شملل وحوقل وبيطر وجهور وقلنس وقلسى وَ تكلم مُلْحق بتدحرج نَحْو تجلبب وتجَوْرب وتشيْطن وترهوك وتمسْكَن وتغافل وَتكلَّم وملحقٌ باحرنجم نَحْو اقعنْسَس واسْلنقٰى وَغير مُلْحق نَحْو أخرج وجرب وَقَاتل وَانْطَلق واقتدر واستخرج واشهابَّ و اشهبَّ واغْدَودَن واعلَوَّط واستكان قيل افتعل من السّكُون فالمدُّ شَاذٌ وَقيل استفعل مِن كَانَ فالمدُّ قياسيٌّ۔
ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ
۔ابن حاجب رحمہ اللہ نے جس ترتیب سے احوال ابنیہ کو ذکر کیا ہے اسی ترتیب سے ان کی تفصیل کتاب کے آخر تک ذکر کریں گے ۔چنانچہ حاجت معنویہ کو سب سے پہلے ذکر کیا ہے اور اس میں ماضی کو ترتیب کے موافق سب سےمقدم رکھا۔
ماضی ثلاثی مجرد کی تین ابنیہ ہیں ۔اور وہ اس طرح کہ ماضی کی ابنیہ میں اختلاف صرف وسط کی حرکات سے ہوتا ہے کیونکہ وضعی طورپر ماضی کی ابتداء ہمیشہ مفتوح ہوتی ہے اور آخر کا اعتبار نہیں کیونکہ وہ حرکت بنائیہ کا محل ہے لھذا اختلاف ابنیہ صرف وسط ہی کے اعتبار سے ہوسکتا ہے اور وسط کی حرکات تین پس ماضی ثلاثی مجرد کی ابنیہ بھی تین ہیں ۔