٤۔ مطاوع فاعل :یعنی فاعل کے بعد آنا اس غرض سے کہ مفعول نے فاعل کے اثر کو قبول کرلیا ہے جیسے باعدتُّہ فتباعَد میں نے اس کو دور کیا تو وہ دور ہوگیا۔
متن
وَتفعّلَ لمطاوعةِ فعل نَحْو كَسرتُه فتكسَّر وللتكلُّف نَحْو تشجّع وتحلّم وللاتخاذ نَحْو توسَّد وللتجنب نَحْو تأثّم وتحرّج وللعمل المتكرر فِي مهلة نَحْو تجرّعتُه وَمِنْه تفهم وَبِمَعْنى استفعل نَحْو تكبر وتعظم۔
خاصیات باب تفعُّل
باب تفعل کے ٦ خاصیات ہیں :
١۔ مطاوع فعَّل :جیسے کسرتہ فتکسر میں اسے توڑا تو وہ ٹوٹ گیا ۔
٢۔ تکلف: ما خذ میں تصنع اور بناوٹ ظاہر کرنا جیسے تشجع، وہ بتکلف بہادر بنا۔
٣۔ اتخاذ :کسی چیز کو بنانا ماخذ میں لینا جیسے توسّد، اس نے تکیہ لیا ۔
٤۔ تجنب : ماخذ سے پرہیز کرنا جیسے تأثّم ،اس نے گناہ سے پرہیز کیا۔
٥۔ عمل متکرر فی مہلة :یعنی کسی کام کو آہستہ آہستہ کرنا جیسے تجرعتہ، میں نے اسے گھونٹ گھونٹ پیا ۔مصنف نے "منہ تفہم" اس لیے فرمایا کہ یہ معنی تفہم میں ظاہر نہیں ہے کیونکہ وہ معقولات
سے ہے۔
٦۔بمعنی استفعل :جیسے تکبر اس نے بڑائی چاہی ۔
متن