٦۔ فُعْل میں ایک صورت جائز ہے یعنی عین کلمہ کو حرکت دینا ۔
قولہ : وَلَا ثَالِثَ لَهما ۔
ش:امام سیبویہ نے فرمایا ہے کہ أبل کے وزن پر دوسرا کوئی کلمہ نہیں ہے امام اخفش نے اسی وزن پر بلز کا اضافہ کیا ہے ۔
قولہ: وَنَحْو قُفْل يجوز فِيهِ قُفلٌ على رَأْيٍ لمجيء عُسُرٍ وَيُسُرٍ۔
ش:ابن حاجب نے اس عبارت سے ایک اعتراض کا جواب دیا ہے اعتراض ہوتا تھا کہ آپ نے قفل میں قفل( بضم الفاء)کیسے جائز قرار دیا جبکہ فعل اصل ہے ۔
جواب ۔تمام فروع اپنے اصول سے قلیل الاستعمال ہیں تو قلت استعمال فرع ہونے کی دلیل ہے لیکن عُسُر میں عُسْر بالسکون کثیر الاستعمال ہے اور خود عُسُر اور یُسُر قلیل الاستعمال ہیں معلوم ہوا کہ یہ اور قفل فرع ہیں نہ کہ اصل ۔
متن:
وللرباعي الْمُجَرّد خَمْسَةٌ جَعْفَر وزِبْرِجٌ وبُرْثُنٌ وَدِرْهَم وقِمَطْرٌ وَزَاد الْأَخْفَش نَحْو جُخْدَبٌ وَأما جُنَدِلٌ وعُلَبِطٌ فتوالي الحركاتِ حمَلهما على بَابِ جُنَادلٍ وعُلابِطٍ۔
اسم رباعی مجرد کی ابنیہ
رباعی کی صحیح ابنیہ کی کل تعداد ٤٥ ہے مگر ابن حاجب رحمہ اللہ نے صرف متفق علیہ کو ذکر کیا ہے اوروہ پانچ ہیں :