فائدہ :
سیبویہ نے مزید کی ابنیہ308 بیان کی تھی پھر ا س میں 80کے قریب مزید اضافہ کیا گیا جن کے بیان میں طوالت ہے اصل اس میں قانون کا پہچاننا ہے جس سے مزید کی پہچان ہوجائے جن کا ذکر ذو الزیادة کے باب میں آرہا ہے۔
تفصیل : اسم ثلاثی مجرد کی دس ابنیہ ہیں ۔عقلی تقسیم بارہ کا تقاضا کرتی ہے وہ اس طرح کہ لام کلمہ کا اعتبار تو ساقط ہے کیونکہ وہ تو معرب ،مبنی کے لیے ہے ۔جس اس علم سے کوئی تعلق نہیں ۔
۔فاء کلمہ کے تین حالات ہیں رفع ،نصب اور جر ۔سکون اس کی حالت نہیں ہو سکتی ورنہ ابتداء بالسکون لازم آتی جو محال ہے۔
۔عین کلمہ کے چار حالات ہیں رفع ،نصب جر اور سکون ،
اب فاء کلمہ کی ہر حالت کے ساتھ عین کلمہ کے چاروں حالات لگائیں تو کل بارہ اقسام حاصل ہوتی ہیں ۔یہی بارہ ابنیہ ہیں۔ان میں سے دو فُعِل اور فِعُل ثقیل ہونے کی بنا پر نکل گئی پیچھے دس باقی رہ گئی۔
۔سوال :فُعِل کے وزن پر اسموں میں دُئِل آیا ہے۔
جواب یہ فعل سے منقول ہے اور فعل میں یہ وزن ثقیل نہیں ہے۔
سوال :فِعُل کے وزن پر اسموں میں حِبُک آیا ہے ۔