١٠ ۔فُعُل جیسے عُنُق۔
ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان
متن
وَقد يُردّ بعضٌ إِلى بعضٍ فَفعِلٌ مِمَّا ثَانِيه حرفُ حَلْق كفَخِذ يجوز فِيهِ فَخْذ وفِخْذ وفِخِذ وَكَذَلِكَ الْفِعْل كشهد وَنَحْو كتِف يجوز فِيهِ كِتْف وكَتْفٌ وَنَحْو عضُدٍ يجوز فِيهِ عَضْد وَنَحْو عُنُق يجوز فِيهِ عنْقٌ وَنَحْو إِبِل وبِلِز يجوز فيهمَا إبْل وبِلْز وَلَا ثَالِثَ لَهما وَنَحْو قُفْل يجوز فِيهِ قُفلٌ على رَأْيٍ لمجيء عُسُرٍ وَيُسُرٍ۔
شرح
اس عبارت کا مطلب رضی نے یہ لکھا ہے کہ کبھی ایک کلمہ کے اوزان متعدد ہوتے ہیں مثلاً دو یا دو سے زیادہ تو اس وقت ایک وزن کو اصل مان کر دیگر اوزان کو اسی کی طرف لوٹا دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ یہ اوزان اس وزن کی فرع ہیں۔
اس عبارت کا دوسرا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ تخفیف ،حصول سجع یا صحت وزن کے لیے بعض ابنیہ کو دوسری بعض کی طرف لوٹانا جائز ہے ۔
فائدہ :
چونکہ بعض ابنیہ کو بعض کی طرف لوٹانا جائز ہے تو یہ جوازی صورتیں ہوئیں ۔ ان جوازی صورتوں میں زیادہ تر تصرفات عین کلمہ میں ہوتے ہیں اورکبھی کبھی عین کلمہ کی بنا پر فاء کلمہ میں ۔