Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

25 - 202
فائدہ:
رضی نے لکھا ہے کہ امثلہ اشتقاق والے قاعدے کو پہلے قاعدے سے الگ شمار کرنا مصنف کا عجیب کام ہے کیونکہ کلمات  مشتقہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اصل کلمہ کی فلاں ہی ہے لھذا یہ پہلے قاعدے ہی کہ متعلق ہے نہ کہ کوئی مستقل قاعدہ لیکن کمال نے یہ توجیہ کی ہے کہ امثلہ اشتقاق کو پہچاننے سے ذہن اصل اور قلب دونوں کی طرف ایک ساتھ منتقل ہو گا برخلاف اصل کی معرفت کے ؛کیونکہ اصل کی معرفت سے قلب اس اصل سے پہچانا جائے گا جو پہلے سے معلوم تھی خلاصہ یہ نکلا کہ پہلے قاعدے میں اصل پہلے سے معلوم تھی بر خلاف دوسرے قاعدے کہ کہ اس میں امثلہ سے اصل معلوم ہوئی فلذلک جعلھما وجہین۔
تیسرا قاعدہ :
کلمہ میں وجہ تعلیل کے موجود ہونے کے باوجود تعلیل کا نہ ہونا ۔ یعنی کلمہ کا صحیح ہونا اس سے بھی قلب پہچانا جاتا ہے جیسے أیِس ۔ اس کلمہ میں قال والا قانون لگنا چاہیے تھا  اور اسے الف سے بدل کر آسَ  پڑھنا چاہیے تھاکیونکہ یاء متحرک ماقبل مفتوح ہے مگر قانون نہیں لگایا گیا یہ دلیل ہے کہ کلمہ مقلوب ہے پھر حرفاً و معناً "یئِس" اس کے موافق پایا جارہا تھا معلوم ہوا کہا أیِس یئِسَ سے مقلوب ہے اور تعلیل اس لیے نہیں  کی کہ اصل میں تعلیل کا سبب موجود نہیں أیِسَ بر وزن عفِلَ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter