٦۔امام فراء فرماتے ہیں کہ اگر کسی فعَل کا مصدر غیر مسموع ہوتو اس کو حجازیوں کے لیے فَعْل وزن پر کردواور نجدیوں کے لیے فُعُول کے وزن پر ۔
٧۔فعَل کا مصدر فُعَل اور فِعَل کے وزن پر صرف ناقص میں آتا ہے جیسے ھُدیً اور قِرَیً ۔مگر یہ دونوں وزن قلیل ہیں کما فی شرح الکمال۔
٨۔جس فعَل کا مضارع یفعُل کے وزن پر ہو اس کا مصدر فعَل کے وزن پر آتا ہے نیز یہ مصدر اس باب کے ساتھ مختص ہے سوائے جلب یجلِب اور غلَب یغلِب ابواب کے ،ان دونوں ابوب کا مضارع یفعِل پر ہونے کے باوجود ان کا مصدر فعَل وزن پر ہی آتا ہے۔
ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل
١۔فعِل لازم کا مصدر فَعَل کے وزن پر آتا ہے ۔ جیسے فرِح سے فرَحاً۔
٢۔ فعِل متعدی کا مصدر فَعْل وزن پر آتا ہے جیسے جھِل سے جَھْل ۔
٣۔ جس فعِل میں لون ،یا عیب کا معنی پایا جائے اس کا مصدر فُعْلة کے وزن پر آتا ہے جیسے سَمِر سے سُمرَة ۔
ضابطہ متعلقہ باب فَعُل
فَعُل باب کا مصد راکثر فَعَالة وزن پر آتا ہے جیسے جیسے کرُم سے کرامة نیز بہت دفعہ فِعَل اور فَعَل پر آتا ہے ۔
متن
والمزيد فِيهِ والرباعي قِيَاس فنحو أكْرم على إكرام وَنَحْو كرّم على تكريم وتكرمة وَجَاء كِذَّاب وَكِذَاب والتزموا الْحَذفَ والتعويضَ فِي نَحْو تَعْزِيَةٍ وإجازةٍ