Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

146 - 202
الصّفة نَحْو جَاهِل على جُهَّلٍ وجُهَّالٍ غَالِبا وفَسَقة كثيرا وعَلى قُضَاة فِي المعتل اللَّام وعَلى بُزُلٍ وشُعَراءَ وصُحبَانٍ وتِجاٍر وقُعُودٍ وَأما فوارسُ فشاذ الْمُؤَنَّث نَحْو نَائِمَةٍ على نوائمَ ونومٍ وَكَذَلِكَ حوائضُ وحيَّض الْمُؤَنَّث بِالْألف نَحْو أُنْثٰى على إناث وَنَحْو صَحراء على صحارٰى وَالصّفة نَحْو عَطشٰى على عِطاش ٍوَنَحْو حَرمٰى على حرامٰى وَنَحْوُ بطحاءَ على بِطاح وَنَحْو عُشراءَ على عِشار وفُعْلٰى أفعل نَحْو الصُّغْرَى على الصُغَرِوبالألف خَامِسَة نَحْو حُبارٰى على حُبارِيات۔
فاعل اسمی کی جمع تکسیر
ابھی تک اس ثلاثی مزید کا ذکر تھا جس میں حرف مدہ کی  زیادتی  تیسری جگہ ،ہو اب بیان شروع ہورہا ہے اس ثلاثی مزید کا جہاں حرف  مدہ کی زیادتی دوسری جگہ ہو چنانچہ فرمایا فاعل اسمی کی جمع فواعل وزن پر آتی ہے جیسے کاہل سے کواہل۔ یہ حکم قیاسی ہے اس کے علاوہ دو اور اوزان پر  بھی آئی ہے :
١۔ فُعلان ۔ جیسے حاجز سے حجران ۔
٢۔ فِعلان یہ وزن قلیل ہے بنسبت فعلان کے جیسے جان سے جنّان ۔
یہ ذکر تھا فاعل اسمی مذکر کا ۔ اور فاعل اسمی مؤنث یعنی فاعلة کا قاعدہ یہ ہے کہ اس کی جمع تکسیر فواعل وزن پر آتی ہے جیسے کاثبة سو کواثب ۔
قولہ ۔ وقد نزّلوا فاعلاء منزلته ۔۔۔
ش: فاعلاء وزن کو عرب نے فاعلة کے مرتبہ پر اتارا ہے تو جیسے فاعلة کی جمع تکسیر فواعل وزن پر آتی ہے ایسے فاعلاء کی بھی جمع تکسیرفواعل وزن پر لاتے ہیں ۔ جیسے ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter