مسئلہ نمبر ١٤ :
یہ بھی پانچویں قاعدہ کی اس شق سے متعلق ہے جہاں تصغیر کی وجہ سے حذف عارض آرہا ہے ۔ قاعدہ یہ ہے کہ رباعی کی تمام زیادات کو سوائے مدہ کے مطلقا حذف کردیا جائے گا جیسے مُقشعرّ میں قُشَیعِر۔
مسئلہ نمبر١٥:
امام یونس کے نزدیک جہاں زائد کو حذف کیا جاتا ہے تو اگر کلمہ میں یاء مدہ نہ ہو تو تصغیر کی کسرہ کے بعد مدہ کا لانا جائز ہے اور یہ مدہ زائد کے عوض میں ہوگی جیسے مُغتَلِم میں مُغَیلِیم۔
متن
وَيرد جمع الْكَثْرَة لَا اسْم الْجمع إِلَى جمع قلته فيصغَّر نَحْو غُلَيمَةٍ فِي غلْمَان إو إِلَى واحده فيصغَّر ثمَّ يُجمَع جمع السَّلامَة نَحْو غليمون ودُويرات وَمَا جَاءَ على غير مَا ذُكِر ك أُنَيسِيان وعُشَيشِية وأُغَيلِمة وأُصَيْبِية شَاذ وقولهم أُصيغرُ مِنْك ودُوينَ هَذَا وفُويقَ هَذَا لتقليل مَا بَينهمَا وَنَحْو مَا أُحيسِنه شَاذ وَالْمرَاد المتعجب مِنْهُ وَنَحْو جُمَيل وكُعَيت لطائرين وكُميت للْفرس مَوْضُوع على التصغير۔
جمع کی تصغیر
ابھی تک مفرد کی تصغیر کا بیان ہورہاتھا اس کے مکمل ہونے کے بعد اب جمع کی تصغیر بنانے کا طریقہ بیان کرتے ہیں ۔جمع میں چونکہ سب کی تصغیر بلفظہ آتی تھی اس لیے ان کو ذکر نہیں کیا لیکن جمع کثرت کی تصغیر بنانے کا طریقہ مختلف تھا تو اسے ذکر کیا۔