جمع کی بحث
متن
الجمع الثلاثي الْغَالِبُ فِي نَحْو فلْسٍ على أفلُسٍ وفُلُوس وَبَابُ ثَوبٍ على أَثوَاب وَجَاء زِنَاد فِي غير بَاب سيْل ورِئلَانٍ وبُطنانٍ وغِرَدَةٍ وسُقُفٍ وأَنْجِدَة شَاذ وَنَحْوُ حِملٍ على أَحمالٍ وحُمُول وَجَاء على قِداح وأَرجُل وعَلى صِنْوَانٍ وذُؤبانٍ وقِرَدةٍ وَنَحْوُ قُرءٍ على أَقراءٍ وقُروءٍ وَجَاء على قِرَطَةٍ وخِفَافٍ وفُلْكٍ وَبَابُ عُودٍ على عِيدَانٍ۔
شرح
جمع کی دو اقسام ہیں
۔ جمع مصحح جسے جمع صحیح بھی کہتے ہیں۔
۔جمع مکسر جسے جمع تکسیر بھی کہتے ہیں ۔
جمع مصحح کی بحث کو چونکہ مصنف رحمہ اللہ نے کافیہ میں بیان کردیا تھا اس بنا پریہاں جمع مکسر کی بحث کو تفصیلاً ذکر فرمایا اور جمع سالم کو قلیل ذکر فرمایا ۔ جمع مکسر وہ جمع ہے جس میں واحد کی بناء ٹوٹ جائے اس میں تغیر واقع ہوجائے خواہ جس صورت میں بھی وہ۔
شارح کمال نے لکھا ہے کہ جمع مکسر کی ٢٤ ابنیہ ہیں جو موقوف علی السماع ہیں اور رضی نے لکھا ہے کہ اکثر جموع تکسیر سماعی ہیں لیکن بعض ابنیہ بعض مفردات میں اکثر استعمال ہوتی ہیں گویا ان میں غالب ہیں اب مصنف رحمہ اللہ کی جمع تکسیر کے بیان میں عادت یہ رہی ہے کہ اولا وہ اس جمع کو ذکر کرتے ہیں جو مفرد کیلئے غالب ہو پھر شاذ کی طرح غیر غالب جمع کے اوزان کو ذکر