وقف کا بیان
متن
قطع الْكَلِمَة عَمَّا بعْدهَا وَفِيه وُجُوه مُخْتَلفَة فِي الْحسن وَالْمحل
شرح
کتاب میں وقف کی تعریف یہ آئی ہے کہ کلمہ کا مابعد سے کاٹ دینا وقف کہلاتا ہےلیکن یہ تعریف جامع نہیں ہے کیونکہ اس سے وہ صورت نکل جاتی ہے جب بعد میں اور کوئی کلمہ نہ ہو اور وقف کیا جائے۔ رضی نے لکھا ہے کہ اگر تعریف ان الفاظ سے ہوتی" السکوت علی آخر الکلمہ اختیارا لجعلھا آخر الکلام" کلمہ کے آخر پر اختیار ا خاموش ہوجانا ۔تاکہ اسے کلام کا آخر بنایا جائے "۔تو تعریف جامع ہوتی ۔
قولہ۔وفیه وجوہ مختلفة فی الحسن والمحل۔
ش ۔وجوہ سے مراد احکام وقف ہیں مصنف فرماتے ہیں کہ وقف کے کئی احکام ہیں جو حسن اور محل کے اعتبار سے مختلف ہیں حسن میں مختلف ہیں یعنی بعض احکام بعض سے احسن ہیں ۔اور محل میں مختلف ہیں یعنی بعض احکام کا محل دوسرے بعض سے جدا ہے ۔مثلا ً سکون محض کا محل اور متحرک کا محل جدا جدا ہے ۔سکون محض کا محل متحرک ہے کہ متحرک پر جب وقف کریں گے تو اسے ساکن کردیں گے اور اشمام کا محل خاص مضموم ہے یعنی مضموم پر جب وقف کریں گے تو اس میں اشمام کریں گے ۔وغیرہ
خلاصہ باب الوقف
اس باب میں مصنف نے وقف کے ١١ احکام بیان کیے ہیں جو درج ذیل ہیں: