٤۔ مضاعف متعدی کے مضارع میں عین کلمہ کو ضمہ دینا لازم ہے جیسے شد یشدُّہ جواصل میں یشدُدْہ تھا
پھر مضاعف متعدی میں کبھی کسرہ بھی آئی ہے جیسے یسدہ وغیرہ حبَّ یحِبُّ میں تو کسرہ کو لازم کہا گیا ہے مگر کسرہ قلیل ہے لھذا اس کی وجہ سے قاعدہ پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔
قولہ۔وطیّ تقول ۔۔
ش، ناقص یائی جو فعِل وزن پر ہو تو طی قبیلہ والے کسرہ کو فتحہ سے اور پھر یا کو الف سے تبدیل کر دیتے ہیں چنانچہ وہ بَقِیَ یبقیٰ میں بقیٰ یبقیٰ پڑھتے ہیں ۔
سوال ۔ آپ نے کہا تھا کہ اگر ماضی فعِل ہو تو مضارع یفعُل نہیں آسکتا ہے لیکن یہ دو باب اس زون پر موجود ہیں فضِل یفضُل اور نعِم ینعُم ۔
جواب ان دونوں ابواب میں تداخل لغتین ہے اور وہ اس طرح کہ پہلا باب فعَل یفعُل اور فعِل یفعَل دونوں سے آتا ہے تو ماضی یہاں دوسرے باب کی اور مضارع پہلے باب سے ہے اسی طرح دوسرا باب فعِل یفعَل اور فعُل یفعُل سے آتا ہے تو پڑھنے والے نے مرکب کر کے پڑھ دیا ۔
قولہ ۔ ومن ثم کان اصل مضارع۔ ۔۔۔
ش: ابن حاجب رحمہ اللہ نے اس بحث کے شروع میں فرمایا تھا کہ ماضی پر حروف مضارعت کے زائد کرنے سے مضارع بنتا ہے اب اسی قاعدہ پر بطور تفریع کے فرماتے ہیں کہ اسی بنا پر باب افعال کا مضارع یؤفعِل تھا لیکن اگر اس کو اسی حالت میں باقی رہنے دیا جاتا تو متکلم کے