Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

50 - 202
ومن ثمَّ كَانَ لَازِماً ۔یعنی چونکہ یہ افعال  اپنے صاحب کولازم ہوتے ہیں ،متعدی نہیں ہوتے اسی لیے یہ باب بھی لازم آتا ہے ۔
سوال ۔آپ نے کہا یہ باب لاز م استعمال ہوتا ہے حالانکہ رحُبتک الدار میں متعدی استعمال ہوا ہے ؟
جواب ۔ مصنف فرماتے ہیں حقیقت میں یہ غیر متعدی ہے کیونکہ اصل میں رحُبت بک الدارُ تھا ۔پھر اختصار کیلئے ب کو حذف کر دیا گیا۔
فائدہ ۔رضی نے اس تاویل کو تعسف قرار دیا ہے اور اس کا جواب یہ دیا ہے کہ یہ وسع کے معنی کو متضمن ہے اس وجہ سے متعدی ہے ۔
سوال ۔سُدتُّہ (اصل میں امام کسائی کے نزدیک سوُدتُّہ تھا یعنی فعُل باب سے تھا بعد میں اس کی حرکت نقل کر کے فاء کو دیدی التقاء ساکنین کی وجہ سے واؤ گر گیا تو سدتہ ہوگیا تو یہ باب )باب فعُل سے ہونے کے باوجود متعدی آیا ہے ۔
جواب۔بعض صرفی حضرات نے اس کا جواب یہ دیا کہ سُدت اور بِعت اصل میں سوَدْتُ اور بَیَعْتُ تھے یعنی فعَل سے تھے ۔تو جب قانون کی وجہ سے  عین کلمہ کو حذف کر کے اس کی حرکت کو نقل کیا جاتا تو واوی اور یائی میں کوئی فرق باقی نہ رہتا ۔لھذا اس فرق کو باقی رکھنے کے لیے علماء نے اولاً واوی میں عین کلمہ کو ضمہ اور یائی میں کسرہ دی پھر اس کی حرکت کو فاء کلمہ کی طرف منتقل کیا تو سُدتُّ اور بِعت ہو گیا ۔
 "فالصحیح " سے ابن حاجب رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ یہ جواب درست نہیں ، صحیح جواب یہ ہے کہ ابتداء میں عین کلمہ کی فتح کو نقل کیا گیا پھر التقاء ساکنین کی وجہ سے اس عین کلمہ حذف کر دیا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter