فائدہ :عین کلمہ کے یہاں تین حالات ہیں حذفِ حرکت ،نقلِ حرکت،اور حرکت ،جبکہ فاء کلمہ کی ایک ہی حالت ہے اتباع عین کلمہ۔
قولہ :۔۔ فَفعِلٌ مِمَّا ثَانِيه حرفُ ۔۔۔
ش:ابن حاجب نے "وقد یردّ بعض ألی بعض" والی عبارت پر چھ تفریعات ذکر کی ہیں یہ تمام تفریعات یا قواعد بنو تمیم کے مذہب پر ہیں اہل حجاز الفاظ و ابنیہ میں اتنے تغیر کے قائل نہیں ہیں ان کے ہاں یہ تفریعات نہیں پائی جاتی یا بہت کم پائی جاتی ہیں۔کتاب کی تفریعات مندرجہ ذیل ہیں۔جن کو ہم قواعد کی شکل میں لکھتے ہیں ۔
١۔ ہر کلمہ حلقی العین جو فَعِل کے وزن پر ہو اس میں اصل کے سوا تین صورتیں پڑھنا جائز ہیں حذف حرکت ،نقل حرکت اور اتباع عین کلمہ جیسے شَھِد میں حذف حرکت کے ساتھ شَھْد ،نقل حرکت کے ساتھ شِھْد اور اتباع کے ساتھ شِھِد پڑھنا جائز ہے۔فائدہ ۔اسموںاور فعلوں دونوں کا یہی حکم ہے۔
٢۔فُعِل غیر حلقی العین میں دو صورتیں جائز ہیں حذف حرکت اور نقل حرکت جیسے کَتِف کَتْف اور کِتْف پڑھنا جائز ہے۔
٣۔فَعُل اسم ایک صورت جائز ہے حذف حرکت جیسے عَضُد میں عَضْد پڑھنا جائز ہے ۔
٤۔فُعُل اسم میں ایک صورت جائز حذف حرکت جیسے عُنُق میں عُنْق پڑھنا جائز ہے۔
٥۔فِعِل اسم میں ایک صورت جائز ہے حذف حرکت جیسے أِبِل میں أِبْل پڑھنا جائز ہے ۔اوربِلِز میں بِلْز پڑھنا جائز ہے۔