جواب ۔اول تو یہ قرأت شاذ ہے۔نیز اگر اسے ثابت بھی مان لیں تو ہم ابنی جنی کے قول کو لیتے ہوئے یہ کہیں گے کہ یہ تداخل لغتین پر مبنی ہے۔اس طرح کہ متکلم نے حِبِک کہنے کا ارادہ کیا جب اس نے ح کا تلفظ کر لیا تو وہ بھول گیا اور لغت مشورہ کی طرف چلا گیا جودونوں حرفوں پر ضمہ کے ساتھ ہے یعنی حُبُک۔تو اس نے کلام کو لوٹا کردرست نہیں کیا بلکہ آگے ب پر ضمہ پڑھ کر کلام پورا کردیا ، سننے والوں نے اس کے کلام کو نقل کر دیا ورنہ حقیقت میں یہ تداخل لغتین ہے ۔بہرحال اسم ثلاثی مجرد کی دس ابنیہ یہ ہیں :
١۔ فَعْل جیسے فلْس ۔
٢۔فَعَل جیسے فرس۔
٣۔فَعِل جیسے کتِف ۔
٤۔ فَعُل جیسے عضُد ۔
٥۔فِعْل جیسے حِبُر۔
٦۔فِعَل جیسے عِنَب ۔
٧۔فِعِل جیسے أِبِل۔
٨۔فُعْل جیسے قُفُل۔
٩۔فُعَل جیسے صُرَد ۔