قولہ : وجمع فعلَة وفِعَلة کعری ًوجِزیً۔
ش: یہ چوتھی تفریع ہے یعنی جو اسم معتل اللام ہو اور فُعلة اور فِعلة کے وزن پر ہو اس کی جمع بھی اسم مقصور ہو گی ۔جیسے عُریً (جو عُروَة کی جمع ہے )اور جِزیً (جو جِزیة کی جمع ہے )یہ دونوںاسم مقصور ہیں کیونکہ صحیح میں ان کی نظیر قُرَب اور قِرب ہے (جو قربة اور قِربة کی جمع ہیں )اور ان کا ماقبل آخر مفتوح ہے ۔
فائدہ ۔اسم مقصور قیاسی کی ایک قسم أفعل التفضیل مؤنث بھی ہے ۔
قولہ :ونحو الاعطاء والرماء ۔۔
ش: یہاں سے اسم ممدود کا ذکر شروع ہورہا ہے مصنف نے اسم ممدود قیاسی کا قاعدہ بیان کیا تھا کہ جس کے صحیح کے ابواب میں کوئی نظیر پائی جائے اور اس کا ماقبل آخر الف ہو۔اب اس پر ٣ تفریعات ذکر کر رہے ہیں ۔یہ پہلی تفریع ہے نحو سے مصنف نے قاعدہ کلیہ کی طرف اشارہ کیا ہے یعنی متعل اللام کے ابواب میں باب افعال ،تفعیل ،انفعال،استفعال،افعلال،افعیعال،اور افعنلال کے مصادر اسم ممدود ہونگے جیسے أعطاء ،الرماء (جو تفعیل کا مصدر ہے )اشترء وغیرہ ۔کیونکہ صحیح کے ابواب میں ان کی نظیر اکرام ،طلاب ،افتتاح،غیرہ ہیں جن کا ماقبل آخر الف ہے ۔
متن
وَأَسْمَاء الْأَصْوَات المضمومِ أَولهَا كالعُواء والثُغَاء لِأَن نظائرها النُباح والصُراخ ومُفرد أفعِلةٍ نَحْو كسَاء وقباء لِأَن نظائرها حمَار وقَذال وأندية شَاذوالسماعي نَحْو الْعَصَا والرّحٰى والخَفاء والإباء مِمَّا لَيْسَ لَهُ نَظِير يُحمَلُ عَلَيْهِ ۔
شرح