۔قیاسی
۔سماعی
قیاسی اسم مقصور کا قاعدہ یہ ہے کہ ہر وہ اسم مقصور جس کے صحیح کے ابواب میں کوئی نظیر پائی جائے اور اس نظیر کے ماقبل آخر پر فتح ہو ۔وہ قیاسی اسم مقصور ہے ۔اور قیاسی اسم ممدود کا قاعدہ یہ ہے کہ ہر وہ اسم ممدود جس کے صحیح کے ابواب میں کوئی نظیر پائی جائے اور اس نظیر کے ماقبل آخر میں الف ہو وہ قیاسی اسم ممدود ہے ۔
فائدہ ۔ اسم مقصور اور ممدود کا تعلق صرف اسم متمکن کے ساتھ ہے لھذا أذا ،متی ،وغیرہ کو اسم مقصور نہیں کہا جائے گا ہاں بعض مرتبہ مجازا کہہ دیا جاتا ہے ۔از رضی۔
قولہ : فالمعتل اللام من اسماء المفاعیل ۔
ش: اسم مقصور قیاسی کا قاعدہ ذکر کرنے کے بعد اب مصنف اس پر تفریعات ذکر کرتے ہیں ۔چنانچہ چار قسم کی تفریعات ذکر کی یہ پہلی تفریع ہے ۔فرماتے ہیں ہر اسم جو اسم مفعول ہو معتل اللام ہو اور ثلاثی مزید ہو وہ اسم مقصور ہے بالفاظ دیگر ثلاثی مزید متعل اللام کا ہر اسم مفعول اسم مقصور ہو گا جیسے معطیً اور مشتریً یہ دونوں اسم مفعول اسم مقصور ہیں کیونکہ صحیح کے باب میں اس کی نظیر مکرم اور مشترک پائی جاتی ہے اور ان دونوں کے ماقبل آخر میں فتح ہے ۔
متن
وَأَسْمَاء الزَّمَان وَالْمَكَان والمصدر مِمَّا قِيَاسه مَفعَل ومُفعَل كمغزًى ومُلمىً لِأَن نظائرهما مَقتل ومُخرج والمصدر من فِعل فَهُوَ أفعل أَو فَعْلانُ أَو فَعِل كالعُشٰى والصَّدٰى والطّوٰى لِأَن نظائرها الْحولُ والعطش وَالْفرَق والغراء شَاذ والأصمعي