Deobandi Books

اردو شرح شافیہ ابن حاجب

186 - 202
قولہ ۔وزیادة الالف فی أنا ۔۔ومن ثم وقف علی لکن ۔۔
ش: وقف کا چھٹا حکم الف کی زیادتی ہے ۔اس کا محل أنا ضمیر واحد متکلم ہے یعنی واحد متکلم کی مرفوع ضمیر أنا میں حالت وقف میں الف کا اضافہ کیا جائے گا ۔یہ اضافہ اس لیے کرنا ضروری ہے تاکہ نون مخففہ من المثقلہ سے التباس لازم نہ آئے ۔اسی وجہ سے اللہ تعالی کے قول لکنا ھو اللہ ربی ۔میں لکنا پر الف کے ساتھ وقف کیا جاتا ہے اصل عبارت لکن أنا تھی پھر أنا کی ہمزہ کو گرادیا اورنون لکن کا أنا کے نون میں ادغام کردیا ۔اس کی دلیل یہ ہے کہ اگر أنا نہ ہوتا لکن ہوتا تو اس کے بعد ضمیر غائب مرفوع منفصل  نہ ہوتی ۔بلکہ منصوب متصل کی ہوتی ۔( کیونکہ لیکن اپنے اسم کو نصب دیتا ہے ) جو یہاں مفقود ہے معلوم ہوا کہ یہ لکن مشددہ نہیں بلکہ لکن مخففہ ہے أنا مبتدا ھو ضمیر شان اور اللہ ربی جملہ خبر ہے ۔
قولہ ۔ ومه وأنه قلیل۔
ش: أنا میں حالت وقف میں أنہ پڑھنا قلیل ہے ۔أنہ صرف قبیلہ طے کے بعض لوگ پڑھتے ہیں اسی طرح ما استفہامیہ جب مجرور نہ ہو اس کو حالت وقف میں مہ پڑھنا بھی قلیل ہے ابو ذویب جب مدینہ تشریف لائے اور دیکھا کہ لوگ رو رہے ہیں انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ نبی ﷺکی وفات پر رو رہے ہیں تو وہ کہنے لگے مہ یعنی کیا ماجرا ہے ؟
متن
وإلحاق هَاء السكت لَازم فِي نَحْو رَهْ وقِهْ ومجيء مَه وَمِثلَ مَه فِي مَجِيء مَ جِئْت وَمثل مَ أَنْت وَجَائِز فِي لم يخشهْ وَلم يرمهْ وَلم يغزُهْ وغلاميه وعَلى مَه وَحَتَّى مَه وَإِلَى مَه ۔
حکم ہفتم
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حالات مصنف 10 1
3 نام و نسب: 10 1
4 سنہء ولادت: 10 1
5 تحصیل علم: 10 1
6 علمی مقام: 11 1
7 درس و تدریس: 11 1
8 سنہء وفات: 11 1
9 ماٰثر علمیہ: 12 1
10 کتاب کا تعارف 13 1
11 وزن اور احکامات وزن کا بیان 17 1
12 فائدہ: 21 1
13 فائدہ: 21 1
14 قلب اور علامات قلب کا بیان 22 1
15 پہلا قاعدہ: 23 1
16 دوسرا قاعدہ: 23 1
17 فائدہ: 25 1
18 تیسرا قاعدہ : 25 1
19 چوتھا قاعدہ : 26 1
20 پہلااختلافی قاعدہ: 26 1
21 دوسرا اختلافی قاعدہ: 27 1
22 ملاحظہ: 27 1
23 فائدہ: 28 1
24 فائدہ: 28 1
25 صحیح اور معتل کی ابنیہ کا بیان 29 1
26 فائدہ : 30 1
27 فائدہ : 30 1
28 اسم ثلاثی مجر دکی ابنیہ 30 1
29 فائدہ : 31 1
30 ثلاثی مجرد کی ابنیہ کی جوازی صورتوں کا بیان 33 1
31 فائدہ : 33 1
32 اسم رباعی مجرد کی ابنیہ 35 1
33 اسم خماسی مجرد کی ابنیہ 37 1
34 احوال ابنیہ کا بیان 38 1
35 ماضی کا بیان 41 1
36 ثلاثی مجرد ماضی کی ابنیہ 41 1
37 ثلاثی مزید ماضی کی ابنیہ 42 1
38 فائدہ: 44 1
39 خاصیات ابواب کابیان 47 1
40 خاصیات باب فعَل 47 1
41 خاصیات باب فعِل 49 1
42 خاصیات باب فعُل 49 1
43 خاصیات باب افعال 51 1
44 خاصیات باب فعَّل 53 1
45 خاصیات باب فاعل 54 1
46 خاصیات بابِ تفاعل 55 1
47 خاصیات باب تفعُّل 56 1
48 خاصیات باب انفعال 57 1
49 خاصیات باب افتعال 57 1
50 خاصیات باب استفعال 58 1
51 رباعی مجرد اور مزید کی ابنیہ 59 1
52 مضارع کی ابنیہ 60 1
53 صفت مشبہ کی ابنیہ 66 1
54 مصدر کی ابنیہ 69 1
55 ضوابط ثمانیہ متعلقہ باب فعَل 70 1
56 ضوابط ثلاثہ متعلقہ باب فعِل 71 1
57 ضابطہ متعلقہ باب فَعُل 71 1
58 فائدہ: 73 1
59 مصدر میمی کی ابنیہ 74 1
60 اسم مرۃ اور اسم نوع کی ابنیہ 76 1
61 اسم زمان ،اسم مکان کی ابنیہ 78 1
62 اسم آلہ کی ابنیہ 80 1
63 اسم تصغیر 81 1
64 اسم تصغیر کی تعریف 81 1
65 باب تصغیر کا خلاصہ 82 1
66 اسم متمکن کی تصغیر بنانے کا طریقہ 82 1
67 مسئلہ نمبر١: 85 1
68 مسئلہ نمبر٢: 86 1
69 مسئلہ نمبر٣: 88 1
70 مسئلہ نمبر ٤: 88 1
71 مسئلہ نمبر ٥: 89 1
72 مسئلہ نمبر٦: 90 1
73 مسئلہ نمبر٧: 91 1
74 مسئلہ نمبر ٨: 94 1
75 مسئلہ نمبر٩: 94 1
76 مسئلہ نمبر١٠: 94 1
77 مسئلہ نمبر ١١ : 95 1
78 مسئلہ نمبر ١٢: 96 1
79 مسئلہ نمبر١٣: 96 1
80 مسئلہ نمبر ١٤ : 97 1
81 مسئلہ نمبر١٥: 97 1
82 جمع کی تصغیر 97 1
83 تصغیر الترخیم 100 1
84 اسم غیر متمکن کی تصغیر 100 1
85 اسم منسوب 103 1
86 باب المنسوب کا خلاصہ 103 1
87 بغیر یاء کے نسبت کے احکام 122 1
88 جمع کی بحث 123 1
89 باب الجمع کا خلاصہ 124 1
90 اسم ثلاثی مجرد مذکر کی جمع 124 1
91 ثلاثی مجرد مؤنث بالتاء کی جمع 129 1
92 جمع مؤنث سالم کے احکام 131 1
93 صفت ثلاثی کی جمع تکسیر 134 1
94 ثلاثی مزید اسمی کی جمع 137 1
95 ثلاثی مزید صفتی کی جمع 140 1
96 فاعل اسمی کی جمع تکسیر 146 1
97 فاعل صفتی کی جمع تکسیر 147 1
98 أفعل اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 149 1
99 فعلان اسمی اور صفتی کی جمع تکسیر 151 1
100 باب التقاء ساکنین کا خلاصہ 160 1
101 باب الابتداء کا خلاصہ 173 1
102 خلاصہ باب الوقف 178 1
Flag Counter