قولہ :وتشبیه تاء هيهات به قلیل۔
ش: ھیھات کی تاء کو رحمة کی تاء سے تشبیہ دیتے ہوئے اس کو حالت وقف میں ھاء سے بدلنا قلیل ہے یعنی بعض کے نزدیک تو ھاء سے بدلیں گے مگر اکثر کے نزدیک نہیں بلکہ تاء پر ہی وقف کیا جائے گا ،بعض کے دلیل یہ ہے کہ اس کی اصل ھیھیة ہے پھر یاء کو ماقبل مفتوح ہونے کی بنا پر الف سے بدلا تو ھیھات ہو گیا ۔ اس صورت میں یہ مفرد ہے اس لیے حالت وقف میں ھاء سے بدلی جائے گی ۔لیکن اکثر کے نزدیک ھیھات ھیھیة کی جمع ہے اصل میں ھیھیات تھا ۔یاء کو الف سے بدلا تو دو الف جمع ہوگئے ایک وہ جو یاء سے بدل کر آیا ہے اور دوسرا جمع مؤنث سالم کا ۔ التقاء ساکنین کی بنا پر پہلے الف کو حذف کردیا تو ھیھات ہوگیا ۔اس صورت میں یہ مؤنث سالم کی تاء ہے لھذا حالت وقف میں باقی رہے گی ۔
قولہ :وفی الضاربات ضعیف ۔
ش: ضاربات کی تاء کو رحمة کی تاء سے تشبیہ دیتے ہوئے اس کو حالت وقف میں ھا سے بدلنا ضعیف ہے کیونکہ رحمة کی تاء صرف مؤنث ہونے پر دلالت کرتی ہے جبکہ یہ ساتھ ساتھ جمع ہونے پر بھی دلالت کرتی ہے ۔
قولہ : وعِرقات أن فتحت تاءه فی انصب فبالهاء۔
ش: عرقات کی تاء پر اگر حالت نصب میں فتح پڑھی جائے تو حالت وقف میں اسے ھاء سے بدلیں گے کیونکہ فتح دلیل ہے کہ یہ لفظ مفرد ہے جیسے سعلاة مفرد ہے اور اگر حالت نصب میں کسرہ پڑھی جائے تو حالت وقف میں تاء پر ہی وقف کیا جائے گا کیونکہ کسرہ دلیل ہے کہ یہ جمع کا لفظ ہے ۔(جمع مؤنث سالم کو حالت نصب میں کسرہ دی جاتی ہے )