١۔ اسکان ٢۔ روم ٣۔اشمام ٤ ابدال الف ٥۔ابدال تاء ٦۔ زیادتی الف ٧۔الحاق ھاء سکوت ٨۔حذف واؤ ویاء ٩۔ابدال ہمزہ ١٠۔تضعیف ١١۔نقل حرکت
فائدہ ۔بعض علما نے ان ١١ احکام کو سات وجوہ میں سمیٹا ہے جو اس شعر میں مذکور ہیں:
نقل وحذ و اسکان و یتبعها
التضعیف والروم والاشمام والبدل
گویا انہوں نے روم ،اشمام اور تضعیف کو اسکان ہی کی اقسام میں شمار کیا ہے نیز قلب و بدل کو ایک ہی چیز شمار کیا ہے ۔
متن
فالإسكان الْمُجَرّد فِي المتحرك وَالرَّوم فِي المتحرك وَهُوَ أَن تَأتي بالحركة خَفِيَّةً وَهُوَ فِي المفتوح قَلِيل۔
حکم اول
یہ پہلا حکم ہے۔ مجرد سے مراد مجرد عن الروم والاشمام و التضعیف ہے یعنی سکون محض (جو روم ،اشمام ،اور تضعیف سے خالی ہو)کا محل متحرک ہے پس سوائے منصوب منون کے ہر متحرک میں وقف سکون کے ساتھ ہوگا ۔
فائدہ ۔
اس باب میں حرف فی سے پہلے حکم اور حرف فی کے بعد اس کا محل ذکر کیا گیا ہے ۔
حکم دوم
قولہ ۔والروم فی المتحرک ۔۔