قولہ ۔ بخلاف أرموا۔
ش :أِرمو میں مابعد ساکن مضموم ہے مگر چونکہ ضمہ اصلی نہیں عارضی ہے اس لیے ہمزہ وصلی مکسور لائے ۔
قولہ :لا بین بین۔۔
ش: سیبویہ کے نزدیک اگر دو ہمزہ مفتوح جمع ہوجائیں تو دوسری ہمزہ کو بین بین ہی پڑھا جاتا ہے یعنی ہمزہ کو اپنے مخرج اور اپنی حرکت کے موافق حرف علت کے مخرج کے درمیان پڑھنا بین بین کہلاتا ہے ۔
قولہ ۔ وشبّہ بہ أھْوَ وأھْیَ۔۔۔
ش:فرماتے ہیں کہ وھو کے ساتھ أھو کو بھی تشبیہ دی گئی ہے یعنی أھو میں ہ کے سکون کے ساتھ پڑھنا جائز ہے کیونکہ ہمزہ استفہام کے ساتھ ھو کی ہ کو ساکن پڑھنا کلام عرب میں قلیل تھااس لیے لفظ تشبیہ استعمال کیا ۔
قولہ ۔ ونحو أنّ یُملَّ ھوَ قلیل ۔۔
ش ۔ آیت کریمہ أن یملَّ ھُو میں ل اور ہ کو فعل سے تشبیہ دیکر لَھْو پڑھنا قلیل ہے صرف قالون کی روایت میں ایسے پڑھا گیا ہے ۔
فائدہ ۔ ابنی جنی کے نزدیک فارسی میں ابتداء بالسکون ثابت ہے جیسا کہ شتاب لفظ میں کہ محض ش کی آواز نکلتی ہے پھر ت پر فتح پڑھا جاتا ہے لیکن رضی نے اس کو رد کیا ہے وہ کہتا ہے کہ ذہین آدی پہچان سکتا ہے کہ یہاں کسرہ خفیہ پائی جارہی ہے ،۔