٢۔ جَدوَل ۔ یہ بھی جعفر کے ساتھ ملحق ہے ۔
٣۔ عِشْیر ۔یہ درھم کے ساتھ ملحق ہے ۔
٤۔تنصب ۔ یہ کسی کے ساتھ ملحق نہیں اور رباعی کے قریب قریب ہے ۔
٥۔مدعس ۔ یہ بھی کسی کے ساتھ ملحق نہیں ۔
نوٹ۔ الحاق کی صورت میں کسی حرف کی زیادتی کسی معنی کو ادا نہیں کرتی ۔
یہ پانچوں مثالیں وزن میں رباعی مجرد کی طرح ہیں لھذا ان کی جمع بھی فعالل وزن پر آئے گی ۔
ا س کے بعد رباعی مزید کی تین مثالیں ہیں ۔
١۔ قِرواح ۔یہ قرطاس کے ساتھ ملحق ہے ۔
٢۔ قِرطاط ۔ یہ بھی قرطاس کے ساتھ ملحق ہے ۔
٣۔ مصباح ۔ یہ غیر ملحق ہے ۔
ان تینوں کی جمع فعالیل وزن پر آتی ہے ۔
قولہ ۔ ونحو جواربة وأشاعثة ۔۔۔
ش: رباعی اگر عجمی ہو یا منسوب ہو اور اس کی جمع صیغہ منہی الجموع پر لائی جائے تو آخر میں تا زیادہ کرتے ہیں ۔
مثال عجمی کی جیسے جورب سے جواربة ۔
مثال منسوب کی جیسے اشعثی سے أشاعثة ۔
قولہ:تکسیر الخماسی مستکرہ۔۔